خالد مجاہد کے وکیل محمد سلیم پر قاتلانہ حملہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-05-22

خالد مجاہد کے وکیل محمد سلیم پر قاتلانہ حملہ

خالد مجاہد کے بہیمانہ قتل کے بعد ان کے وکیل ایڈوکیٹ محمد سلیم کو جو ایڈوکیٹ جمال احمد کے معاون ہیں، فیض آباد عدالت کے احاطہ میں قانون کے رکھوالے وکیلوں کے ایک گروپ نے اس قدر شدید حملہ کیا کہ وہ خون میں لت پت ہوگئے۔ ایڈوکیٹ سلیم کو زخمی حالت میں اسپتال میں داخل کیاگیا جہاں ان کی حالت خطرہ سے باہر بتائی گئی ہے۔ خالد مجاہد کے قتل کے خلاف پرامن احتجاج کرنے والے وکیلوں کی مخالفت میں فیض آباد بار اسوسی ایشن نے قرارداد بھی منطور کی جس کے فوری بعد ایڈوکیٹ محمد سلیم پر وکیلوں نے حملہ کردیا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ خالد مجاہد کے قتل کے خلاف احتجاج میں ہندو وکلاء نے بھی شرکت کی۔ عیدگاہ سے کمشنر دفتر تک پرامن جلوس نکالا گیا۔ وکیلوں کے وفد نے کمشنر کو ایک یادداشت بھی پیش کی۔ اس جلوس میں ایڈوکیٹ سلیم بھی شامل تھے۔ فیض آباد بار اسوسی ایشن نے قرار داد کی منظوری کے فوری بعد وکیلوں نے مسلم وکیلوں کے دفاتر پر حملے شروع کردئیے۔ ایڈوکیٹ سلیم پر سلاخوں سے حملہ کیاگیا۔ اترپردیش میں فرقہ وارانہ زہر اس قدر سرایت کرگیا ہے کہ قانون کے رکھوالے خود تشدد پر اتر آئے ہیں۔ عدالتوں میں بھی علانیہ تعصب کا اظہار کرتے ہوئے سیکولر حکومت کے اقتدار میں مسلمانوں کو تشددکا نشانہ بنایاجارہا ہے۔ واضح رہے کہ شہید خالد مجاہد کے وکیل نے ہی اترپردیش کی پولیس کے گھناؤنے جرم کا پردہ فاش کیا تھا اور یہ ثابت کیا تھا کہ خالد مجاہد کی موت اتفاقی نہیں تھی، بلکہ منصوبہ بند سازش کا حصہ تھی۔ اس قتل میں وہ تمام 42اعلیٰ پولیس عہدیدار شامل ہیں جن کے نام نمیش کمیشن کی رپورٹ میں درج کئے گئے ہیں۔

فیض آباد۔(ایجنسیاں) ایودھیا کے ہند رہنما اور انسانی حقوق کارکن یوگل کشور شاستری نے خالد مجاہد کے وکیل پر ہندو دہشت گرد وکیلوں کے حملہ کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ انہوں نے خاطیوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا اور یہ انتباہ بھی دیا کہ اگر ان ہندو دہشت گردوں کو گرفتار نہیں کیا گیا تو وہ برت رکھیں گے۔ یوگل کشور شاستری ایودھیا کے آواز نامی تنظیم کے بانی ہیں، جو فرقہ وارانہ ہم آہنگی کیلئے سرگرم ہیں۔ انہو نے بتایاکہ فیض آباد کورٹ میں چند برس قبل ایڈوکیٹ جمال پر ہندو دہشت گرد وکیلوں نے حملہ کیا تھا۔ یہ فرقہ پرست وکلاء انسانیت اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے دشمن ہیں۔ ایودھیا کی آواز کے ارکان ونود کمار، ایرم الوک، ذیشان اور شاہ عالم نے اس حملہ کی پرزور مذمت کرتے ہوئے حملہ آوروں کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔

بارہ بنکی (پی ٹی آئی) سماجی کارکن سندیپ پانڈے اور ممتا ماہر قانون رندھیر سنگھ سمن نے جو خالد مجاہد کیس کے وکیل ہیں، اترپردیش کی حکومت پر خالد مجاہد کے قتل میں ملوث اعلیٰ پولیس عہدیداروں کی پشت پناہی کا الزام عائد کیا۔ انہوں نے کہاکہ حکومت مجرمین کو پناہ دیتے ہوئے انہیں بچانے کی کوشش کررہی ہے۔ بارہ بنکی میں نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے سندیپ پانڈے نے جو میگسیسے انعام یافتہ ہیں کہا کہ مجاہد قتل کیس میں جن خاطی پولیس کے خلاف ایف آئی آر درج کیا گیا ہے، ریاستی حکومت کو چاہئے کہ انہیں فوری برطرف کریں۔ قتل کے اس کیس کے شواہد کا تحفظ نہیں کیا جاتا، اس وقت تک شفاف سی بی آئی تحقیقات ممکن نہیں ، لہذا خاطیوں کو فوری عہدہ سے برطرف کیا جانا چاہئے۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں