Vande Mataram is individual interest category - Supreme Court
بہوجن سماج پارٹی کے ممبر پارلئیمنٹ شفیق الرحمن برق کے ذریعہ وندے ماترم گیت کا پارلیمنٹ میں بائیکاٹ کئے جانے کے خلاف مفاد عامہ کی رٹ کو ہائی کورٹ کی لکھنو بنچ نے مسترد کرتے ہوئے کہاکہ یہ معاملہ مفاد عامہ زمرے میں نہیں آتا ہے، یہ ان کا ذاتی معاملہ ہے۔ یہ حکم چیف جسٹس ایس کے سنگھ، جسٹس وی کے اروڑاکی دو رکنی بنچ نے سوربھ شرما کی مفاد عامہ کی رٹ پر دیا۔ رٹ میں کہا گیا کہ بی ایس پی ایم پی شفیق الرحمن برق نے پارلیمنٹ کے آخری دن جب پارلیمنٹ میں وندے ماترم گیت ہورہا تھا تو گیٹ کا بائیکاٹ کیا جس سے قومی گیت وندے ماترم کی بے عزتی ہوئی اور ملک سے غداری ہوئی اور فرقہ پرستی کا اظہار ہوا۔ جب کہ مرکزی حکومت کی جانب سے کہا گیا کہ قانون میں قومی ترانہ جن گن من ہے، جس کے بارے میں کہا گیا لیکن قومی گیت وندے ماترم کے بارے میں نہ کہیں لکھا گیا اور نہ ہی اس گیت کو گانے کیلئے زبردستی کی جاسکتی ہے۔ فاصل بنچ نے مرکزی حکومت کی اس دلیل تسلیم کرتے ہوئے کہاکہ رٹ کو مسترد کردیا کہ یہ معاملہ مفاد عامہ زمرے میں نہیں آتا۔ یہ ان کا ذاتی معاملہ ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں