تعلیم کے ذریعے مذہبی بنیاد پرستی اور دہشت گردی کا خاتمہ ناممکن - مرکزی معتمد داخلہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-05-07

تعلیم کے ذریعے مذہبی بنیاد پرستی اور دہشت گردی کا خاتمہ ناممکن - مرکزی معتمد داخلہ

مذہبی بنیاد پرستی ہندوستان میں دہشت گردی کی بنیاد روحانی غذا ہے اس کا مقابلہ اعلیٰ تعلیم یا روزگار کے موقع فراہم کئے جانے سے نہیں کیا جاسکتا۔ ہندوستان کو بڑے ہی منصوبہ بند انداز میں اس خطرہ کا مقابلہ کرنا ہو گا۔ مرکزی معتمد داخلہ آر کے سنگھ نے یہاں نیشنل سکیورٹی گارڈ( این ایس جی) مانیسر بیس کیمپ پر انسداد دہشت گردی موضوع پر منعقدہ ایک قومی سمینار سے خطاب کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہاکہ تعلیم یافتہ طبقہ میں دہشت گردی کا رجحان بڑھتا جا رہا ہے ، عکسری سرگرمیوں میں ملوث عناصر، اعلیٰ تعلیم یافتہ ہیں ۔ دہشت گردوں کی مقامی پناہ گاہیں ، سکیورٹی فورسس کیلئے بڑی تشویش کا باعث ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ چوکس میڈیا بعض دفعہ دہشت گردوں کو ان کے منصوبوں پر عمل میں (بالواسطہ) مدد دیتا ہے ۔ مذکورہ سمینارسے ڈائرکٹر جنرل این ایس جی اروند راجن اور سابق اعلیٰ پولیس عہدیداروں سبرامنیم و نیر آر کے میدھیکرنے بھی خطاب کیا۔ معتمد داخلہ آر کے سنگھ نے بڑے ہی فلسفیانہ انداز میں اپنی فطوری ذہنیت کا اظہار کرتے ہوئے یہ عجیب و غریب منطق پیش کی کہ مذہبی عقیدہ تعلیدم کے ذریعہ تبدیل نہیں ہو سکتا اور نا ہی معقولیت یا فکری آزادی کے ذریعہ مذہبی عقیدہ بدلا جاسکتا ہے ۔ اسی طرح سے مذہبی بنیاد پرستی کو عاجلانہ انداز میں ختم کیا جانا ممکن نہیں ۔ خواندگی میں اضافہ یا تعلیم کے ذریعہ مذہبی بنیادپرستی کم نہیں کی جاسکتی۔ اگر 100فیصد ملازمتیں بھی فراہم کی جائیں تب بھی یہ خطرہ کم نہیں ہو سکتا۔ اب تک کے تجربہ سے یہی نتائج اخذ کئے جاسکتے ہیں ۔ یہ خیالات بیورو کریسی کے اس اعلیٰ افسر کے ہیں جو ملک کی داخلی سکیورٹی کا ذمہ دار ہے ۔ دہشت گردی کے تمام واقعات حل کرنے کی ذمہ دار اسی اعلیٰ افسر کا فریضہ منصبی ہے جو یہ ذہنیت رکھتا ہے کہ دہشت گردی کا دراصل تعلق مذہبی بنیاد پرستی سے ہے ۔ آر کے سنگھ نے کہاکہ ہندوستان میں عسکریت پسندی اور شورش پسندی کو جو فروغ حاصل ہوا ہے اس کی بنیاد بھی دراصل مذبہی بنیاد پرستی ہے ۔ انہوں نے دہشت گردی سے متعلق اپنی تحقیقات کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ مذبہی بنیاد پرست عناصرکسی بھی قسم کا سمجھوتہ نہیں کرتے بلکہ ان کا تو عقیدہ یہ ہوتا ہے کہ اسی طریقہ سے خدا کی قربت حاصل کی جاسکتی ہے ۔ چنانچہ وہ دہشت گردی کے تعلق سے زیادہ سے زیادہ تعلیم حاصل کرتے ہیں ۔ گذشتہ 15-10 سال سے یہ بات مشاہدہ میں آئی ہے کہ اکثر بنیاد پرست نہایت تعلیم یافتہ پائے گئے ہیں ۔ لہذا یہ خیال بالکل غلط ثابت ہوا کہ زیادہ سے زیادہ تعلیم، زیادہ سے زیادہ روشن خیالی، فکری آزادی، زرعی معیشت سے صنعتی کا انقلاب اور آزادی کے نتیجہ میں بنیاد پرستی ختم ہو سکتی ہے ۔ اب اس خیال پر نظر ثانی کرنی ہو گی۔ یہ کوئی فلسفہ نہیں ہے بلکہ حقیقت ہے کہ تعلیم کے ذریعہ مذہبی بنیاد پرستی اور دہشت گردی ختم نہیں کی جاسکتی۔ یہ وہ خطرہ ہے جو ہندوستان میں طویل عرصہ تک لاحق رہے گا۔ اس کا مقابلہ بڑا دشوار ہے ۔ ہمیں اس پر غور کرنا ہو گا کہ مذہبی بنیاد پرستی کے رجحان میں اضافہ کے اسباب کیا ہیں ۔

Terrorists highly educated, says Home Secretary R.K. Singh

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں