Ram Jethmalani alleges anti-black money campaign led to expulsion from BJP
نامور قانون داں اور راجیہ سبھا کے رکن پارلیمنٹ رام جیٹھ ملانی نے آج رات دھمکی دی کہ وہ بی جے پی میں "ناگوار عناصر"کو بے نقاب کردیں گے اور کہاکہ پارٹی کی ابتدائی رکنیت سے اُن کی اخراج اس لئے کیا گیا ہے کیونکہ وہ کالے دھن کے خلاف مہم چلارہے تھے۔ اس کے ساتھ ہی ساتھ رام جیٹھ ملانی نے چیف منسٹر گجرات نریندر مودی میں کوئی خامی تلاش کرنے سے انکار کردیا حالانکہ وہ بی جے پی کے پارلیمانی بورڈ کے رکن ہیں، جس نے انہیں ڈسپلن شکنی کے الزام میں پارٹی سے 6سال کیلئے خارج کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ انہوں نے اس فیصلے کو "حماقت" قرار دیتے ہوئے الزام عائد کیا کہ پارٹی میں ایسے لوگ ہیں جو نہیں چاہتے کہ یہ 84 سالہ قانون داں کالے دھن کے بارے میں کوئی بات کرے اور اسے مجرموں سے واپس حاصل کرنے کا مطالبہ کرے۔ رام جیٹھ ملانی نے کہاکہ پارٹی میں ناگوار عناصر موجود ہیں جو اُن کی پارٹی کو اندر سے نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے بدعنوانوں حکمرانوں سے گٹھ جوڑ کرلیا ہے جنہیں وہ اقتدار سے بیدخل کرنا چاہتے ہیں اور اُن کے اخراج کی یہی وجہہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ پارٹی میں موجود ناگوار عناصر اُن کے اخراج کے ذمہ دار ہیں۔ تاہم وہ اُس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جب تک کہ انہیں بے نقاب نہ کردیں۔ یہ خبر رساں چیانل "ٹائمز ناؤ" نیویارک کو انٹرویو دے رہے تھے۔ انہوں نے کہاکہ اس میں کوئی شک نہیں کہ کالے دھن کے خلاف اُن کی مہم پر یہ عناصر شرمندہ تھے۔ پارٹی کی قیادت نے اُن کی تائید کرنے سے اور اُن کے مطالبات کی حمایت کرنے سے اور کانگریس پارٹی کی مخالفت سے انکار کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی خودکشی کی راہ پر ہے۔ انہیں یقین ہے کہ پارٹی قائدین کی حمایت اس فیصلے سے ثابت ہوتی ہے اُنہیں ایسی احمقانہ کارروائی سے لاکھوں ووٹوں کا نقصان ہوگا۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں