وزیر ریلوے بنسل کا اخراج اور وزیر قانون اشونی کے قلمدان تبدیلی کا امکان - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-05-10

وزیر ریلوے بنسل کا اخراج اور وزیر قانون اشونی کے قلمدان تبدیلی کا امکان

وزیر ریلوئے پون کمار بنسل کی برخاستگی کیلئے آج دباؤ میں شدت پیدا ہوگئی جبکہ بدعنوانی کی مزید مثالیں مرکزی کابینہ میں ردو بدل کی باتوں کے درمیان سامنے آئی ہیں۔ جس میں پریشانی سے دوچار وزیر قانون اشونی کمار کو کسی مختلف قلمدان کو منتقل کیا جاسکتا ہے۔ ایک نمایاں تبدیلی میں بنسل آج شام مرکزی کابینہ کے اجلاس سے غیر حاضر رہے جس سے ایسی قیاس آرائی کو تقویت مل گئی کہ وہ شائد اپنے اخراج کی راہ پر چل پڑے ہیں۔ بنسل اپنی اشوکا روڈ قیام گاہ تک محدود رہے اور دفتر بھی نہیں آئے جبکہ ان کے قریبی ذرائع نے دعویٰ کیا کہ ان کی طبیعت ٹھیک نہیں ہے۔ بنسل کی وزیر کی حیثیت سے برقراری میں مشکل ان اطلاعات کے بعد ابھر آئی کہ بنسل فیملی بشمول ان کی شریک حیات‘ فرزندان اور داغدار بھانجہ کی ملکیت والی کمپنیوں نے مبینہ طورپر پبلک سیکٹر کے بینک سے خطیر قرضے لئے ہیں۔ بنسل اس وقت مملکتی وزیر برائے فینانس تھے جب ان کے فرزند کے ایک بزنس پارٹنر کو اس بینک میں ڈائریکٹر مقرر کیا گیا تھا۔ بنسل کی پریشانیاں تب مزید بڑھ گئیں جب سی بی آئی نے ان کے پرائیوٹ سکریٹری راہول بھنڈاری سے پوچھ تاچھ کی جو پنجاب کیڈر سے تعلق رکھنے والے 1997ء بیاچ کے آئی اے ایس آفیسر ہیں۔ ان سے 10کروڑ روپئے کی مبینہ رشوت اسکینڈل کے سلسلہ میں پوچھ تاچھ کی گئی۔ سی بی آئی بنسل سے بھی اس اسکینڈل کے ضمن میں جلد ہی پوچھ گچھ کرسکتی ہے۔ بنسل نے اپنی طرف سے کوئی بھی غلطی کی تردید کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے سنگلا کیساتھ کوئی کاروباری روابط نہیں ہیں۔ ان تبدیلیوں کے درمیان مرکزی کابینہ میں عنقریب ردوبدل کی باتیں ہورہی ہیں جس میں بنسل کو خارج کرتے ہوئے اشونی کمار کو کوئی دیگر قلمدان پر منتقل کیا جاسکتا ہے۔ اشونی کوئلہ بلاک الاٹمنٹ اسکام کے بارے میں سی بی آئی رپورٹ میں خلل اندازی کے سلسلے میں اپوزیشن کے نشانے پر ہیں جبکہ سپریم کورٹ نے بھی اس معاملے میں سخت تاثرات ظاہر کئے ہیں۔ ریلوے اور قانون کے قلمدانوں اور مجلس وزراء میں ممکنہ تبدیلیوں کے تعلق سے مختلف نام زیر گشت ہیں۔ اپنا سابقہ موقف تبدیل کرتے ہوئے جنتادل (یو) کے صدر شرد یادو نے آج مرکزی وزیر ریلوے پی کے بنسل سے مطالبہ کیا کہ وہ ریلوے رشوت خوری مقدمہ کی بناء پر جس میں اُن کے بھانجے ملوث ہیں اپنے عہدہ سے استعفیٰ دے دیں۔ جبکہ وزارت ریلوئے میں ان کی برقراری پر اپوزیشن کا احتجاج زیادہ شدت اختیار کرگیا ہے۔ شرد یادو نے مرکزی وزیر قانون اشونی کمار کے خلاف کوئی کارروائی نہ کرنے کی بناء پر حکومت پر تنقید کرتے ہوئے وزیراعظم سے سوال کیا کہ وہ آخر کسے بچاناچاہتے ہیں؟

Railway Minister Pawan Bansal might not survive, Law Minister Ashwani Kumar may change portfolio

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں