پنکج ادھاس نے غزل کو نئی بلندی بخشی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-05-17

پنکج ادھاس نے غزل کو نئی بلندی بخشی

موسیقی کی دنیا میں پنکج ادھاس کا نام ایک ایسے غزل گلوکار کے طورپر لیا جاتا ہے جو غزل گانے کے اپنے انوکھے انداز سے 4دہائیوں سے سامعین کو محسور کررہے ہیں۔ 17مئی 1951ء کو گجرات میں راجکوٹ کے نزدیک جیٹ پور میں ایک زمیندار گجراتی گھرانے میں پیدا ہونے والے پنکج ادھاس کی دلچسپی اپنے بڑے بھائی منہر ادھاس کی طرح موسیقی میں تھی۔ ایک مرتبہ پنکج کو موسیقی کے ایک پروگرام میں حصہ لینے کا موقع ملا جہاں انہوں نے "اے میرے وطن کے لوگوں ذرا آنکھ میں بھر لو پانی" نغمہ اس انداز میں گایا کہ سامعین محسور ہوگئے۔ ایک سامع نے پنکج ادھاس کو خوش ہوکر 51روپئے بھی دئیے۔ پنکج ادھاس کے فلمی کیریر کا آغاز 1972ء میں فلم "کامنا" سے ہوا تھا۔ 1976ء میں پنکج کو کناڈا جانے کا موقع ملا اور وہ اپنے ایک دوست کے ساتھ ٹورنٹو میں رہنے لگے۔ ان ہی دنوں اپنے ایک دوست کے یوم پیدائش کی تقریب میں پنکج ادھاس کو گانے کا موقع ملا۔ اسی تقریب میں موجود ٹورنٹو ریڈیو میں ہندی کا پروگرام پیش کرنے والے ایک شخص نے پنکج کی صلاحیت کو پہچان لیا اور انہیں ٹورنٹو ریڈیو اور دوردرشن میں گانے کا موقع دیا۔ 1986ء میں ریلیز ہونے والی فلم "نام" پنکج ادھاس کے فلمی کیریر میں اہم رول ادا کرنے والی فلموں میں سے ایک ہے۔ اس فلم کے تقریباً تمام گانے سپرہٹ رہے لیکن پنکج ادھاس کی دلکش آواز میں گایا گیا گانا "چٹھی آئی ہے وطن سے چٹھی آئی ہے"۔سامعین کی آنکھوں کو آج بھی نم کردیتا ہے۔ پنکج ادھاس کے گائے ہوئے گانوں سے جھلکتی حساسیت ان کی ذاتی زندگی میں بھی نظر آتی تھی۔ وہ ایک نرم دل کے حساس انسان ہیں جو دوسروں کے دکھ درد کو اپنا سمجھ کر اسے دور کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ دوسروں سے ہمدردی اور ان کے حساس جذبے کی عکاسی کرنے والا ایک واقعہ کچھ اس طرح ہے۔ ایک مرتبہ ممبئی کے ناناوتی اسپتال سے ایک ڈاکٹر نے پنکج ادھاس کو فون پر بتایاکہ ایک شخص جس کا گلے کا آپریشن ہونے والا ہے وہ آپ سے ملنا چاہتا ہے۔ اس بات کو سن کر پنکج ادھاس فوراً اس شخص سے ملنے اسپتال پہنچے اور نہ صرف اسے گانا گاکر سنایا بلکہ اپنے گائے ہوئے گانوں کی ایک کیسٹ بھی پیش کی۔ بعد میں پنکج ادھاس کو جب پتہ چلا کہ اس شخص کے گلے کا آپریشن کامیاب رہا اور اس کی بیماری آہستہ آہستہ ٹھیک ہورہی ہے تو وہ بہت خوش ہوئے۔ پنکج ادھاس کو اپنے کیریر میں عزت ووقار بھی خوب ملا۔ انہیں ایک سے زیادہ انعامات سے بھی نوازا گیا جن میں بہترین غزل گانے پر کے ایل سہگل ایوارڈ(1985ء) ریڈیو لوٹس ایوارڈ(1994)، اندرا گاندھی پریہ درشنی ایوارڈ(1996) دادا بھائی نوروجی ملینینم ایوارڈ(2003) اور کلا کار ایوارڈ(2006) میں شامل ہیں۔ ان کے علاوہ گلوکاری کے شعبے میں گراں قدر خدمات کے اعتراف میں 2006ء میں انہیں پدم شری انعام سے بھی نوازا گیا۔ پنکج ادھاس کے گائے ہوئے گانوں کی طویل فہرست ہے۔

This Day In Music - Pankaj Udhas's Birthday

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں