پاکستانی سیاسی جماعتوں کا ہندوستان سے بہتر تعلقات کا عہد - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-05-10

پاکستانی سیاسی جماعتوں کا ہندوستان سے بہتر تعلقات کا عہد

پاکستان کی تمام بڑی سیاسی جماعتوں نے عہد کیا ہے کہ ہندوستان کے ساتھ بہتر تعلقات کی جدوجہد کریں گے۔ اور دیرینہ مسائل جیسے مسئلہ کشمیر کی مذاکرات کے ذریعہ یکسوئی کریں گے۔ جبکہ معاشی تعلقات میں بہتری پیدا کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ پاکستان مسلم لیگ نواز شریف نے جس کے سربراہ سابق وزیراعظم نواز شریف ہیں بڑے پیمانے پر واحد سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھرنے کا اشارہ دیا ہے۔ اس نے اپنے انتخابی منشور میں تیقن دیا ہے کہ پاکستان کی صیانتی اور خارجہ پالیسیوں پر جامع نظرثانی کی جائے گی کیونکہ ملک بیرون ملک اپنی جنگ میں الگ تھلگ ہوکر رہ گیا ہے۔ انتخابی منشور میں کہا گیا ہے کہ دریاؤں کے پانی کے استعمال کیلئے معاہدہ کو عاجلانہ طورپر اور اہمیت کے ساتھ ترجیح دی جائے گی۔ حالیہ برسوں میں دریاؤں کے پانی میں شراکت داری ہندوستان اور پاکستان کے درمیان سب سے بڑا تنازعہ بن کر ابھرا ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی اور اس کی سابق حلیف پارٹیاں عوامی نیشنل پارٹی اور متحدہ قومی موؤمنٹ نے عہد کیا ہے کہ ہندوستان کے ساتھ بہتر تعلقات قائم کرنے کے لئے گذشتہ 5سال کے دوران جوکچھ جدوجہد کی گئی ہے اس میں مزیداضافہ کیا جائے گا اور علاقائی تجارت کو متحد کیا جائے گا۔ انتخابی منشور میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی کئے بغیر پاکستان ہندوستان کے ساتھ خط قبضہ پر کھلی اور محفوظ سرحدوں کی تائید کرے گا اور کشمیری عوام کو سماجی اعتبار سے متحد کرنے کی کوشش کرے گا۔ پیپلز پارٹی کے منشور میں کہا گیا ہے کہ حالانکہ ہندوستان وار چین کے درمیانی سرحدی تنازعہ موجود ہے اس کے باوجود دونوں کے تعلقات خوشگوار ہیں پھر ہندوستان اور پاکستان کے تعلقات کشیدگی سے پاک کیوں نہیں ہوسکتے۔ پارٹی کے بموجب سفارتی‘ معاشی اور صیانتی تعلقات تمام پڑوسی ملکوں کے ساتھ خوشگوار رکھنا ایک اہم چیلنج ہے لیکن پارٹی اس چیلنج کو قبول کرتے ہوئے افغانستان‘ ہندوستان‘ ایران اور چین کے ساتھ باہمی تعلقات میں اضافہ کیلئے کوشش کرتی رہے گی۔ عوامی نیشنل پارٹی کے انتخابی منشور میں تسلیم کیا گیا ہے کہ بین الاقوامی امور میں ہندوستان کا اہم کردار ہے اور اس سے پاکستان استفادہ کرسکتا ہے۔ متحدہ قومی موؤمنٹ نے آزادانہ خارجہ پالیسی کی تائید کی ہے۔ عمران خان کی پاکستان تحریک انصاف کے خیال میں ایک طاقتور صیانتی انتظامیہ ضروری ہے اور کشمیر قومی اہمیت کا مسئلہ ہے۔

Pakistan's political parties pledge for better ties with India

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں