President Obama's speech on counterterrorism policy at National Defense University
صدر بارک اوباما، انسداد دہشت گردی حکمت عملی تقریر سے قبل ڈرونس اور گوانتا نامو بے پر تبادلہ خیال کریں گے۔ وائٹ ہاوز کے ایک عہدیدار نے اپنی شناخت مخفی رکھنے جانے کی شرط پر بتایا کہ موقر نشینل ڈیفنس یونیورسٹی (این ڈی یو) میں جامع تقریر کے دوران افغانستان میں جنگ کے خاتمہ کے پیش نظر انسداد دہشت گردی حکمت عملی سے متعلق لائحہ عمل پیش کریں گے وہ اپنی دوسری معیاد کے دوران قدم آگے بڑھانے سے قبل صورتحال کا مکمل جائزہ لینے پر عزم ہیں۔ عہدیدار نے مزید بتایاکہ اوباما امریکی عوام کو اس بات سے آگاہ کریں گے کہ 9/11 کے بعد دہشت گردی کے خطرات میں زبردست تبدیلی واقع ہوئی ہے جبکہ افغانستان اور پاکستان میں القاعدہ قائدین کی تعداد جو قابل لحاظ حدتک گھٹادی گئی ہے۔ وہ عوام کو تازہ ترین حقیقی صورتحال سے بھی آگاہ کریں گے کہ القاعدہ سے وابستہ دیگر تنظیموں کے علاوہ مقامی انتہا پسند گروپس اور اندرون ملک پر وہ دہشت گردوں کی جانب سے خطرات میں کس قدر اضافہ ہوا ہے۔ اوباما امریکی عوام کے ساتھ کھلے پن اور شفافیت سے متعلق کئے گئے وعدہ کا پابند رہتے ہوئے اپنی پالیسی اور اس کے قانونی پہلوؤں پر تفصیل سے بات چیت کریں گے کہ امریکہ القاعدہ اور اس سے وابستہ دیگر گروپس کے ساتھ کس طرح راست طورپر مقابلہ آراء رہا ہے۔ اسی حوالہ سے ڈرونس کا تذکرہ بھی تقریر میں آئے گا۔ وہ یہ باور کرانے کی کوشش کریں گے کہ ڈرونس حملے کیوں ضروری ہے اور ان کا استعمال کس طرح قانونی اور منصفانہ ہے۔ طاقت کے استعمال کے علاوہ صدر بارک اوباما عالمی سطح پر سفارتی اور امدادی کاوشوں کا تذکرہ بھی کریں گے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں