مسلمان سیاسی پارٹیوں کا طوطا نہیں - جمعیۃ علما ہند صدر ارشد مدنی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-05-16

مسلمان سیاسی پارٹیوں کا طوطا نہیں - جمعیۃ علما ہند صدر ارشد مدنی

ملک کے 25کروڑ مسلمان اب سیاسی جماعتوں کے جھوٹے وعدوں پر اعتبار کرنے کو تیار نہیں ہیں اور وہ اسی جماعت کو اقتدار تک پہنچانے میں اپنا رول ادا کریں گے جو ان کے مسائل کو حل کرنے کیلئے سنجیدگی سے کچھ عمل کرکے دکھائے گا۔ سیکولر جماعتیں مسلمانوں کو اپنا پالتو’طوطا، سمجھنے کی غلطی نہ کریں۔ حکومت کا حقدار اب صرف وہی ہوگا جو مظلوموں کو ان کا حق دلائے گا اور انصاف کا راج قائم کرے گا۔ یہ بات گذشتہ رات جمعےۃ العلماء ہند کے صدر مولانا سید ارشد مدنی نے پھول پور، اعظم گڑھ میں پروانچل کانفرنس کے دوران اپنے خطاب میں کہی۔ کانفرنس کی صدارت مولانا حبیب الرحمن اعظمی اور نظامت مولانا عبدالرب سلطان پوری نے کی۔ مولانا سید ارشد مدنی نے کہاکہ مسلمانوں سے وعدے کرکے انہیں فراموش کردینے والی سیکولر پارٹیاں یہی سمجھتی ہیں کہ مسلم ووٹر ان کے اشارے پر ہی چلیں گے۔ انہوں نے کہاکہ جمعےۃ علماء خوش فہمیوں میں مبتلا ان سیاسی جماعتوں کو انتباہ دیتی ہے ملک کے مسلمان سی بی آئی کی طرح کسی پارٹی کا "طوطا" نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ سیاسی جماعتوں نے مسلمانوں کو طوطا تصور کرتے ہوئے ان کا بہت استحصال کیا ہے لیکن اب یہ ممکن نہیں کیونکہ مسلمان اب بیدار ہوچکا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اترپردیش میں سماج وادی پارٹی اور مرکز میں کانگریس اپنے انتخابی منشور کو نظر انداز کررہی ہیں۔ یوپی کے مسلمانوں نے سماج وادی پارٹی کو اقتدار سونپ دیا لیکن اس کے عوض مسلمانوں کو جو کچھ مل رہا ہے وہ نہ کے برابر ہے۔ دہشت گردی کے الزام میں گرفتار ایک بھی مسلم نوجوانوں کو اترپردیش میں رہا نہیں کیاگیا۔ جب نمیش کمیشن کی رپورٹ میں طارق قاسمی اور خالد مجاہد کی گرفتاری کو غلط قرار دے دیا گیا تو اب حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ انہیں بلاتاخیر رہا کرے۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے یوپی حکومت کو 14 بے گناہ مسلم نوجوانوں کی فہرست سونپی ہے۔ اب انہیں کیسے رہا کرنا ہے یہ سوچنا حکومت کا کام ہے۔ مولانا مدنی نے کہاکہ علم کے میدان میں عظمت حاصل کرنے والے اعظم گڑھ کو فرقہ پرست طاقتیں آتنگ گڑھ کے نام سے موسوم کررہی ہیں ہم ان کی اس کوشش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے کہاکہ صرف اعظم گڑھ ہی نہیں بلکہ جامعہ نگر نئی دہلی، حیدرآباد، مہاراشٹرا، اترپردیش اور بہار کے ان مسلم علاقوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے جہاں کے مسلم نوجوان ڈاکٹر اور انجینئر بن رہے ہیں اور اعلیٰ تعلیم حاصل کررہے ہیں۔ کانفرنس کے آخر میں تجاویز پیش کی گئیں، جن میں انسداد فرقہ وارانہ تشدد بل کو منظور کرنے، بے قصور مسلم نوجوانوں کی رہائی کو یقینی بنانے، مسلمانوں کو ریزرویشن دینے اور ضلع اعظم گڑھ میں صنعتوں کے قیام کا مطالبہ کیا گیا۔

Muslims are not parrot -Arshad madani

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں