Khurshid on 3-day visit to Saudi Arabia, Nitaqat law to be discussed
وزیر خارجہ سلمان خورشد اپنے 3روزہ سرکاری دورہ پر آج سعودی عرب پہنچ گئے۔ سلمان خورشد نطاقت پالیسی، توانائی تحفظ اور انسداد دہشت گردی تعاون جیسے ایشوز پر سعودی حکام کے ساتھ بات چیت کریں گے۔ سعودی عرب میں گذشتہ 5سالوں میں کسی ہندوستانی وزیرخارجہ کا یہ پہلا دورہ ہے۔ سعودی عرب کے نائب وزیر خارجہ عبدالعزیز بن عبداﷲ بن عبدالعزیز نے ہوائی اڈے پر سلمان خورشید کا پرجوش استقبال کیا۔ سلمان خورشید سعودی عرب کے وزیر خارجہ پرنس سعود الفیصل کے ساتھ دو فریقی، علاقائی اور بین الاقوامی ایشو پر کل بات چیت کریں گے اور سعودی حکومت کی قیادت سے بھی ملاقات کریں گے وزیر خارجہ ایسے وقت میں سعودی عرب پہنچے ہیں جب ملک کے نطاقت پالیسی کی وجہہ سے ہزاروں کی تعداد میں ہندوستانی یہاں سے جارہے ہیں۔ سلمان خورشید نے کہاکہ نطاقت پالیسی کے تحت ہندوستانیوں کو 3ماہ کی مہلت دی گئی تھی۔ سعودی حکام تکنیکی طورپر صحیح ہیں۔ اس پالیسی کے تحت ہندوستان آنے والے لوگوں میں اترپردیش کے 21331، آندھراپردیش 8695 ، مغربی بنگال کے 7913، تمل ناڈو کے 5430، کیرالا کے 3610، بہار کے 3035، راجستھان کے 2504، کرناٹک کے 906، مہاراشٹرا کے 766، آسام کے 710 اور پنجاب ے 496افراد شامل ہیں۔ حکومت کی یہ کوشش ہوگی کہ اتنی تعداد میں سعودی عرب سے بے روزگار ہوئے لوگوں کو روزگار فراہم کیا جاسکے۔ سلمان خورشید نے مزید کہاکہ کاونٹر ٹیرورزم کے معاملے میں ہمارے اور سعودی عرب کے تعلقات بہتر رہے ہیں۔ ہم نے کئی ایسے لوگوں کو ایک دوسرے کے یہاں بھیجا ہے جو دوسرے ممالک کیلئے مطلوب تھے۔ تیل کے سوال پر انہوں نے کہاکہ اس معاملے میں وزارت پٹرولیم سے بات چیت ہوگی اور تیل کی درآمدات بڑھانے پر غور کیا جائے گا۔ ہندوستان تقریباً17فیصد تیل سعودی عربیہ سے درآمد کرتا ہے۔ سلمان خورشد اپنے ساتھ وزیراعظم منموہن سنگھ کا خط بھی لے کر گئے ہیں جو سعودی شاہ عبداﷲ بن عبدالعزیز کے نام ہے۔ وفد میں اوورسیز افئیرس کے وزیر ویلار روی ، وزیر مملکت برائے خارجہ ای احمد اور وزیراعظم کے صلاح کار ٹی کے اے نائر بھی شامل ہیں۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں