تیز رفتار عدالتوں کا خیرمقدم - م افضل - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-05-17

تیز رفتار عدالتوں کا خیرمقدم - م افضل

دہشت گردی سے متعلق مقدموں کی سماعت کیلئے تیز رفتار عدالتوں کے سلسلہ میں مرکزی حکومت کے ذریعہ لئے گئے فیصلے کا چو طرفہ خیرمقدم کیا جارہا ہے۔ ساتھ ہی ساتھ یہ مطالبہ بھی کیا جارہا ہے کہ مرکزی وزیر داخلہ سشیل کمار شنڈے اپنے بیان کو جلد ازجلد عملی جامہ پہنائیں تاکہ جیلوں میں بند بے گناہوں کی رہائی کو یقینی بنایا جاسکے۔ مرکزی فیصلے کے بعد کانگریس پارٹی سے بھی مطالبہ کیا جارہا ہے کہ وہ اپنی حکمراں ریاستوں میں اس کی شروعات کرے۔ دوسری جانب کانگریس نے یقین دہانی کرائی کہ وہ اپنی ریاستوں میں تیزرفتاری عدالتیں جلد قائم کرے گی۔ کانگریس کے ترجمان م افضل نے کہاکہ ملک کی جن ریاستوں میں کانگریس کی حکومت ہے وہاں جلد ازجلد تیز رفتار عدالتیں قائم کی جائیں گی۔ انہوں نے کہاکہ عدالتوں کے قیام میں کوئی شک نہیں کیونکہ مرکزی حکومت نے بہت سوچ سمجھ کر فیصلہ لیا ہے جو بہت ہی خوش آئند ہے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کے اس فیصلے کا خیرمقدم کرنا چاہئے۔ انہوں نے کاکہ فاسٹ ٹریک کورٹ کا مطالبہ صرف مسلمانوں کی طرف سے نہیں ہورہا تھا بلکہ ہر طبقے کی جانب سے یہ مطالبہ کیا جارہا تھا جسے حکومت پورا کرنے جارہی ہے۔ کانگریس ترجمان نے کہاکہ دہشت گردی کے الزام میں جو لوگ پکڑے جارہے ہیں ان کے تعلق سے یہ احساس ہے کہ زیادہ تر بے گناہ لوگ پکڑے جارہے ہیں اور ان کے خلاف جھوٹے مقدمات بنائے جارہے ہیں۔ کچھ کا ٹرائل ہوا تو اندازہ بھی ہوا کہ یہ بات اپنی جگہ درست ہے۔ م افضل نے کہاکہ اس معاملہ میں حکومت اور کانگریس پارٹی بہت سنجیدہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم ایک دو دن میں وزیر داخلہ سے ملاقات کریں گے اورمعلوم کریں گے کہ وزارت داخلہ نے جو فیصلہ لیا ہے اسے کب تک عمل میں لایا جائے گا۔ جمعےۃ علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا محمود مدنی نے دہشت گردی کے الزام میں بے قصور افراد کے مقدمات کو تیزی سے نپٹانے کیلئے مرکز نے ریاستوں کو فاسٹ ٹریک عدالتوں کے قیام سے متعلق جو ہدایت دی ہے اس کا خیرمقدم کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اگر حکومت نے اپنی ہدایت پر ریاستوں سے عمل کرانے پر سنجیدگی سے توجہ دی تو اچھے نتائج نکلیں گے اور بے قصوروں کی رہائی اور انصاف کی حصولیابی کی راہ ہموار ہوگی۔ مولانا مدنی نے کہاکہ فاسٹ ٹریک عدالتوں کے قیام کا مطالبہ جمعےۃ علماء ہند اور دیگر حقوق انسانی کیلئے کام کرنے والی تنظیمیں ایک عرصے سے کرتی آرہی ہیں۔ چنانچہ اہمیت صرف اعلان کی نہیں ہے بلکہ اس پر عمل کرتے ہوئے متاثرین کیلئے انصاف کی فراہمی، اصل مسئلہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ مظلوموں کی تکلیف ناقابل بیان ہے اور جو حالات پورے ملک میں پیدا ہوگئے ہیں ان کو دیکھتے ہوئے ریاستوں کو مرکزی وزیر داخلہ کی طرف سے فاسٹ ٹریک عدالتوں کے قیام سے متعلق ہدایات سے ہمیں تھوڑی امید پیدا ہوگئی ہے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ حکومت کی طرف سے انصاف کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے موثر اقدامات کئے جائیں ایسا نہ ہوکہ یہ ہدایت محض انتخابی اسٹنڈ بن کر رہ جائے جیسا کہ ماضی میں ان سیکولر پارٹیوں کی طرف سے ہوتا رہا ہے۔ مولانا مدنی نے اپنے بیان میں اس طرف بھی توجہ مبذول کرائی کہ عدالتوں سے باعزت بری ہونے والے نوجوانوں کی باز آبادکاری اور قصور وار افسران کے خلاف کارروائی سے متعلق بھی میکانزم تیار کیا جائے جیسا کہ برطانیہ وغیرہ میں ہے۔ ڈاکٹر محمد حنیف کے سلسلے میں آسٹریلیائی حکومت کے عمل کو نمونہ بنایا چاہئے، صرف مغرب، یوروپ کی غلط کاموں میں ہی تقلید نہیں ہونی چاہئے۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں