DRDO scientist can be reinstated if cleared by court, says Antony
وزیر دفاع اے کے انٹونی نے لوک سبھا میں اعلان کیا کہ ادارے برائے دفاعی تحقیق و ترقیات (ڈی آر ڈی او)کے ایک جونیر ریسرچ سائنسداں اعجاز احمد کو قومی تحقیقاتی ادارہ (این آئی اے ) کی عدالت کی جانب سے بے قصور قرار دئیے جانے کی صورت میں باز معمور کر دیا جائے گا۔ مسٹر انٹونی نے لوک سبھا میں سی پی آئی کے رکن گروداس داس گپتا اور دیگر ارکان کو دئیے گئے ایک تحریری جواب میں کہاکہ "قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے ) کی منگلور میں واقع خصوصی عدالت نے 5!مارچ 2013ء کو اعجاز احمد کی ضمانت منظوری کی۔ اس تحقیقاتی ادارے کی جانب سے مزید تحقیقات جاری ہیں اور انہیں بے قصور قراردئیے جانے کی صورت ملازمت بحال کی جاسکتی ہے "۔ مسٹر انٹونی نے مزید کہاکہ ڈی آر ڈی او کا کوئی بھی سائنسداں دہشت گردی کی سازش میں ملوث نہیں رہا ہے تاہم وزیر دفاع نے کہاکہ "اعجاز احمد مرزا جو بنگلور کے ایک دفاعی مرکز سے اے بی ایس میں جونیر ریسرچ فیلو کے عہدے پر فائز تھے 30اگست 2012ء سے ایک طویل عرصہ تک ڈیوٹی سے غیر حاضر رہنے کے سبب 12فروری 2013ء کو ملازمت سے برطرف کر دئیے گئے تھے ۔ انہیں دہشت گردی کی ایک سازش میں مبینہ طورپر ملوث ہونے پر پولیس نے گرفتار بھی کیا تھا۔ مسٹر انٹونی نے کہاکہ اعجاز9جنوری 2012ء سے دوسالہ مدت کیلئے عارضی طورپر اس ادارے میں مقرر کئے گئے تھے انہیں کوئی حساس یا رازدارانہ اہمیت کے عہدے پر تعینات نہیں کیا گیا تھا۔ اس دوران پریس کونسل آف انڈیا کے صدرنشین مرکنڈے کاٹجو نے بھی ڈی آر ڈی او کے سائنسداں اعجاز احمد مرزا کی ملازمت بحال کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔ وزیر دفاع اے کے انٹونی اور چیف منسٹر کرناٹک جگدیش شیٹر کے نام مسٹر کاٹجو نے اپنے مکتوب روانہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر مرزا کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ہے تو ان کو باز معمور کیا جائے اور خاطر خواہ معاوضہ بھی ادا کیا جائے علاوہ ازیں مرکزی و ریاستی حکومتوں کی جانب سے اعجاز مرزا سے برسر عام معذرت خواہی کی جائے ۔ مسٹر کاٹجو نے مسٹر انٹونی سے کہا کہ "میں آپ سے درخواست کرتا ہوں کہ فی الفور اس مسئلہ پر غور کیا جائے اور اگر یہ درست ہے کہ اعجاز مرزا کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ہے تو انہیں فوری اثر کے ساتھ ان کے سابقہ عہدے پر ہی بازمعمور کیا جائے بصورت دیگر ملک بھر میں یہ پیغام جائے گاکہ مسلمان دہشت گرد ہیں اور ایسی صورت میں فرقہ پرست طاقتوں کو مسلمانوں کے خلاف منظم پیمانے پر سازشیں کرنے اور انہیں اپنی سازشوں کا شکار بنانے کا موقع مل جائے گا"۔ مسٹر کاٹجو نے کہاکہ مسلمانوں کو بم دھماکوں کے مختلف مقدمات میں جھوٹے الزامات کے تحت ملزم بنائے جانے کے واقعات کی وہ پہلے ہی مذمت کر چکے ہیں ۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں