مرکزی حکومت مسلمانوں کو تحفظات کی فراہمی کے لیے سنجیدہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-05-29

مرکزی حکومت مسلمانوں کو تحفظات کی فراہمی کے لیے سنجیدہ

مرکز نے آج کہاکہ وہ مسلمانوں کو سرکاری ملازمتوں میں تحفظات کے مسئلہ پر سنجیدہ ہے۔ مرکزی وزیر اقلیتی امور کے رحمن خان نے یہاں چیف منسٹر اترپردیش اکھلیش یادو کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہم اس ضمن میں سپریم کورٹ کے فیصلہ کے منتظر ہیں اور موافق فیصلہ کے بعد مرکزی حکومت پیشرفت کرے گی۔ انہوں نے کہاکہ تحفظات کی فراہمی کیلئے پارلیمنٹ میں ایک بل منظور کرنا پڑے گا جس کیلئے سماج وادی پارٹی سمیت دیگر جماعتوں کی تائید درکار ہے۔ اکھلیش یادو نے بھی اس کاز کی تائید کی اور کہاکہ ان کی پارٹی تائید کرنے تیار ہے کیونکہ اس قانون کی منظوری کیلئے دستوری ترمیم کی ضرورت ہوگی۔ قبل ازیں یوپی کے وزیر اقلیتی بہبود محمد اعظم خاں نے جو اس موقع پر موجود تھے، مسلم تحفظات کا مسئلہ اٹھاتے ہوئے کہاکہ اقلیتوں کی بہبود کی بات تحفظات سے شروع ہونی چاہئے۔ رحمن خان اور مرکزی مملکتی وزیر اقلیتی امور نینانگ ایرنگ ریاست میں اقلیتی بہبود کی اسکیمات میں پیشرفت اور سچر کمیٹی سفارشات پر عمل آوری کا جائزہ لینے آئے ہوئے تھے۔ ڈاکٹر رحمن خان نے کہاکہ مرکز مسلمانوں کیلئے سچر کمیٹی کی سفارشات کو روبہ عمل لانے کا پابند ہے اور اس سلسلہ میں ریاسی حکومت کے ساتھ تال میل برقرار رکھتے ہوئے کام کرنا چاہے گا۔ انہوں نے بتایاکہ جملہ 69 سفارشات کو عمل آوری کیلئے قبول کیا گیا ہے جن کے منجملہ مسلم اکثریتی علاقوں کی ترقی اور مسلمانوں کیلئے تعلیمی سہولتوں کی فراہمی سب سے زیادہ اہم ہیں۔ مرکزی وزیر نے کہاکہ مرکز نے ایک مساوی مواقع کمیشن قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ اقلیتوں کو سماج میں مساوی موقع فراہم کرنے کے طریقہ کار کو قطعیت دی جاسکے۔ انہوں نے بتایاکہ یوپی اے حکومت اقلیتوں کیلئے ایک ڈاٹا بنک بھی قائم کرے گی۔ مسلمانوں کو مختلف مواقع کی فراہمی کیلئے ڈائیورسٹی کمیشن قائم کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہاکہ مرکزی حکومت نے ملک میں 6مسلم یونیورسٹیز قائم کرنے کا بھی منصوبہ بنایا ہے جن کیلئے مقامات کو ابھی قطعیت نہیں دی گئی ہے۔ ڈاکٹر رحمن خان نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہاکہ یہ تمام تجاویز قطعی مرحلہ میں ہیں اور انہیں بہت جلد منظوری دے دی جائے گی۔ مرکزی وزیر اقلیتی امور نے اس موقع پراس بات کا بھی تذکرہ کیا کہ گذشتہ مالی سال کے دوران اقلیتی بہبود کیلئے دی گئی تقریباً 72 فیصد رقم صرف کردی گئی ہے۔ انہوں نے بتایاکہ اس مقصد کیلئے فنڈس کی کوئی قلت نہیں ہے اور مرکز رقم جاری کرنے تیار ہے۔ حکومت اترپردیش کے اقدامات کا تذکرہ کرتے ہوئے اکھلیش یادو نے بتایاکہ ریاستی حکومت کے اقدامات کے مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں۔ سابق مایاوتی حکومت کی جانب سے فنڈس کے بیجا استعمال پر اظہار تاسف کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ریاست میں فلاحی اسکیمات پر عمل آوری میں رکاوتیں دور کرنے میں کچھ وقت لگا۔

Centre serious on Muslim reservation: Rahman

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں