Bhutto murder-case prosecutor shot dead in Islamabad
ایک انتہائی سنسنی خیز اور بہیمانہ حملہ میں پاکستان کے ایک سرکردہ وکیل کو آج صبح ان کے گھر کے قریب گولی مارکر ہلاک کر دیا گیا جس کے نتیجہ میں 26/11 ممبئی حملہ اور بے نظیر بھٹو قتل جیسے 2انتہائی اہم اور حساس مقدمہ غیر یقینی کا شکار ہو گئے ہیں جن کی وہ متعلقہ عدالتوں میں پیروی کر رہے تھے ۔ سزائے موت دئیے جانے کے طرز پر شوٹنگ کرتے ہوئے 2موٹر سیکل سواروں نے وفاقی تحقیقاتی ادارہ کے اعلیٰ استغاثہ چودھری ذوالفقارعلی کی کار پر دیدہ دلیری کے ساتھ فائرنگ کر دی جس کے نتیجہ میں وہ ہلاک ہو گئے ۔ یہ حملہ آج اس وقت پیش آیا جب وہ سیکٹر G-9 میں واقع اپنے گھر سے نکل کر روالپنڈی روانہ ہورہے تھے جہاں بے نظیر بھٹو قتل کیس کی سماعت مقرر تھی۔ اس مقدمہ میں سابق فوجی ڈکٹیٹر پرویز مشرف کو انسداد دہشت گردی کی ایک عدالت نے "اشتہاری مجرم "قرار دیا ہے ۔ مسٹر ذوالفقار علی اپنی کار چلا رہے تھے کہ ان پر کئی گولیوں کی بوچھار کر دی گئی اور کراچی کمپنی کے تجارتی علاقہ میں وہ اپنی کار کے اسٹیرنگ پر سے کنٹرول کھو بیٹھے نتیجتاً ان کی کار ایک خاتون سے ٹکرا گئی جو سڑک عبور کر رہی تھی۔ صبح 7:30 منٹ پر پیش آئے اس المناک واقعہ میں زخمی خاتون بھی ہاسپٹل میں فوت ہو گئی۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں