Bangladesh violence worsens, 37 killed
بنگلہ دیش میں تشدد آج بھی بلا توقف جاری ہے جیسا کہ شرپسندوں نے ایک ٹرین کو نذر آتش کر دیا جبکہ کٹر اسلام پسند تنظیم کے مشتعل کارکنوں اور پولیس کے درمیان دو روزہ جھڑپوں میں مہلوکین کی تعداد بڑھ کر 37تک پہنچ گئی ہے ۔ ریلوے عہدیدار میاں جہاں نے پی ٹی آئی کو بتایاکہ شرپسندوں نے سوبرنا اکسپریس کے 5 کمپارٹمنٹس کو آگ لگادی جن میں سے 2ڈبوں کو شدید نقصان پہنچا اور یہ واضخ طورپر سبوتاج کا معاملہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی فرد زخمی نہیں ہوا کیونکہ شرپسندوں نے اس "ایلیٹ ٹرین" کو غروب آفتاب سے قبل آگ لگائی جبکہ وہ بندرگاہی شہر چٹگانگ سے ڈھاکہ کیلئے مسافرین کو لیجانے کیلئے پٹری پر تھی۔ پولیس نے کہاکہ انہوں نے اس سبوتاج کی تحقیقات شروع کر دی، جو چٹگانگ کی تنظیم "حفاظت اسلام" کے محاصرہ ڈھاکہ پروگرام پر پھوٹ پڑنے والے تشدد کے بعد پیش آیا ہے ۔ چٹگانگ ریلوے اسٹیشن میں گورنمنٹ ریلوے پولیس کے آفیسر انچارج احسان حبیب نے کہاکہ اس واقعہ کیلئے 2اشخاص کو ان کے مبینہ رول پر حراست میں لے لیا گیا ہے ۔ توہین مذہب سے متعلق نئے قانون کے نفاذ کیلئے دارالحکومت میں ہزاروں افراد اتوار سے احتجاج جاری رکھے ہوئے ہیں ۔ مظاہروں کی اپیل کرنے تنظیم کے رہنما کو ملک کے دوسرے بڑے شہر چٹگانگ منتقل کر دیا گیا ہے ۔ اس دوران اقوام متحدہ سکریٹری جنرل بانکی مون نے ایک بیان میں بنگلہ دیش میں انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے اپیل کی ہے کہ تشدد کا فوری خاتمہ کیا جائے ۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں