بنسل - اشونی مستعفی - قیادت کی ہدایت پر اقدام - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-05-11

بنسل - اشونی مستعفی - قیادت کی ہدایت پر اقدام

وزیر ریلوئے مسٹر پون کمار بنسل اور وزیر قانون مسٹر اشونی کمار کو آج رات کانگریس اور وزیراعظم کی جانب سے استعفیٰ کیلئے مجبور کردیا گیا جبکہ حکومت کا امیج کرپشن اور رشوت کے الزامات میں مداخلت کی وجہہ سے ہنوز مشکوک دکھائی دیتا ہے۔ ڈرامائی تبدیلیوں کے دن آج صدر کانگریس سونیا گاندھی نے وزیراعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ سے ملاقات کی اور موقع پر فیصلہ کیا گیا کہ دونوں ہی سے استعفوں کیلئے کہا جائے تاکہ حکومت کو مزید نقصان سے بچایا جاسکے جو پہلے ہی کئی اسکینڈلوں کی وجہہ سے تنقیدوں کا نشانہ بنی ہوئی ہے۔ 64 سالہ مسٹر پون کمار بنسل نے وزیراعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ سے ملاقات کے بعد باہر آتے ہوئے استعفیٰ کی توثیق کردی۔ انہوں نے کہاکہ ’’ہاں میں نے استعفیٰ دیدیا ہے‘‘۔ ایک ہفتہ قبل ان کا بھانجہ ریلوے بورڈ کے ایک رکن سے ترقی کا وعدہ کرتے ہوئے 90 لاکھ روپئے لینے کے الزام میں گرفتار کرلیا گیاتھا۔ مسٹر بنسل کے فوری بعد وزیر قانون مسٹر اشونی کمار نے بھی وزیراعظم سے ملاقات کی اور اپنا استعفیٰ پیش کردیا۔ مسٹر اشونی کمار کوئلہ الاٹمنٹ اسکام کی تحقیقات میں سی بی آئی کی رپورٹ میں مداخلت کی وجہہ سے تنقیدوں کا شکار ہیں۔ دفتر وزیراعظم کے ترجمان نے کہاکہ ان دونوں کے استعفیٰ منظوری کیلئے صدرجمہوریہ پرنب مکھرجی کو روانہ کئے جارہے ہیں۔ اپنے مکتوب استعفی میں مسٹر بنسل نے پھر ادعا کیا کہ وہ اس بات سے واقف نہیں تھے کہ ان کا بھانجہ وجئے سنگلہ ریلوے بورڈ کے رکن مہیش کمار سے ربط میں تھا۔ اس کے باوجود وہ سمجھتے ہیں کہ ان کا مستعفی ہوجانا ٹھیک رہے گا۔ انہوں نے کہاکہ وہ تمام الزامات کی تیز رفتار تحقیقات کے خواہشمند ہیں۔ اشونی کمار نے بھی اپنے مکتوب استعفیٰ میں کہاکہ وہ غیر ضروری تنازعہ کو ختم کرنے اور کسی غلط کاری کے عوامی خیال کی وجہہ سے مستعفی ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ نے ان کے خلاف کوئی ریمارکس نہیں کئے ہیں۔ امکان ہے کہ حکومت اس مسئلہ پر کل تفصیلی بیان جاری کرے گی۔ کانگریس نے ابتداء میں بنسل اور اشونی کمار کے تعلق سے اپوزیشن کی تنقیدوں اور الزامات کا سامنا کرنے کا فیصلہ کیا تھا تاہم اس نے حکومت کو مزید نقصان سے بچانے کیلئے دونوں سے استعفیٰ طلب کرلئے ہیں کیونکہ ان معاملات میں مزید رپورٹس منظر عام پر آتی جارہی ہیں۔ سونیا گاندھی اور ڈاکٹر منموہن سنگھ نے دونوں کو مستعفی کروانے کا فیصلہ کرلیا کیونکہ خود کانگریس پارٹی میں ان دونوں کی برقراری پر بے چینی پیدا ہوتی جارہی تھی۔ دونوں کی برقراری کے نتیجہ میں حکومت کی مقبولیت بھی گھٹتی جارہی تھی کیونکہ گذشتہ 3سال سے مسلسل اسکامس اور تنازعات کو گھیر رکھا ہے۔

Ashwani Kumar, Pawan Bansal resign

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں