سیاہ قوانین کے خلاف ویلفیر پارٹی آف انڈیا کا قومی کنونشن - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-04-15

سیاہ قوانین کے خلاف ویلفیر پارٹی آف انڈیا کا قومی کنونشن

ویلفیر پارٹی آف انڈیا اور ایسوسی ایشن فار پروٹیکشن آف سول رائٹ کے زیر اہتمام انڈین لاء انسٹی ٹیوٹ میں "ریپیل بلیک لائ" کے عنوان سے قومی کنونشن کا انعقاد کیا گیا۔ پروگرام کی صدارت جسٹس اے ایم احمدی نے کی اور نظامت پی سی حمزہ نے کی۔ اس موقع پر ساوتھ ایشیاء ہیومن رائٹ ڈاکیومنٹ سینٹر کے ایگزیکٹیو ڈائرکٹر روی نیر، اشوک اگروال اور پروفیسر اجول کمار سنگھ نے سیاہ قانون کے تعلق سے اظہار خیال کیا۔ سیاہ قانون پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے جسٹس احمدی نے کہاکہ اس طرح کے قانون جو اپنے ہی ملک کے شہریوں کو برسہا برس قید میں رکھے ہوئی ہیں ، حکومت کو چاہئے کہ ایسے قوانین کو اگر منسوخ نہیں کر سکتی تو کم ازکم ان قوا نین میں اتنا تو کر سکتی ہے کہ جو حصہ غلط ہے اس کو نکال دیا جائے ۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کا یہ رویہ بالکل ٹھیک نہیں ہے کہ وہ اپنے ہی شہریوں کو شبہ کی نگا ہ سے دیکھے۔ دہشت گردی کے تعلق سے جسٹس احمدی نے کہاکہ ہمارے ملک میں پہلے دہشت گردی نہیں تھی ہمیں یہ دیکھنا ہو گا کہ دہشت گردی کہاں سے شروع ہوئی۔ پروفیسر اجول کمار سنگھ نے کہاکہ حکومت نے پوٹو اور ٹاڈا جیسے قانون منسوخ تو کر دئیے ہیں لیکن جن لوگوں پر اس کے تحت مقدمات چلائے گئے وہ آج بھی اس کی سزا پا رہے ہیں ۔ اس کے علاوہ روی نیر، اشوک اگروال نے بھی اظہار خیال کیا۔ پروگرام کے تعلق سے ویلفیر پارٹی آف انڈیا کے جنرل سکریٹری ڈاکٹر قاسم رسول الیاس نے بتایاکہ آئین ہند میں جو تقریر اور تنظیم بنانے کی آزادی دی گئی ہے ، اس دفعہ کو سیاہ قانون نے سلب کر لیا ہے ۔ انہوں نے یواے پی اے ، مکوکا اور اے ایف ایس پی اے جیسے قانون کے تعلق سے کہاکہ یہ قانون انسان کے بنیادی حقوق پر ضرب لگاتے ہیں کیونکہ یہ سیاہ قانون کے ذریعہ بنیادی حقوق کو چور دروازے سے واپس لے لیا جاتا ہے ۔ ویلفیر پارٹی کے قومی سکریٹری ڈاکٹر تسلیم رحمانی نے بتایاکہ آج لوگوں کو ذہنی طورپر تیار کیا گیا ہے کہ وہ سیاہ قانون کے خلاف کمربستہ ہو جائیں ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں