وقف اراضی کے تحفظ میں سرکاری ایجنسیاں رخنہ انداز - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-04-19

وقف اراضی کے تحفظ میں سرکاری ایجنسیاں رخنہ انداز

دہلی وقف بورڈ کے چیف ایگزیکٹیو افسر محمد احسن عابد کو حکومت نے سی ای او کے عہدہ سے ہٹاکر اے ڈی ایم (ریونیو) کی حیثیت سے پرانی جگہ واپس بھیج دیا گیا ہے۔ محمد احسان عابد کے تعلق سے مسلم طبقہ کا خیال ہے کہ ایسا سی ای او وقف بورڈ کو پہلا مرتبہ ملا تھا جس نے وقف بورڈ کی اصلاحات میں کوئی کسر باقی نہیں رکھی۔ لوگو ں کا یہ بھی خیال ہے کہ احسن عابد دہلی کے اوقات پر قابل ستائش کام کررہے تھے بہت سے اوقاف کو انہوں نے آزاد بھی کرایا ہے۔ اس لئے حکومت ان کی بہترین کارکردگی سے خوش نہیں تھی۔ دہلی وقف بورڈ کے سابق چیف ایگزیکٹیو افسر محمد احسن عابد نے سی ای او کا عہدہ چھوڑنے کے بعد نمائندہ انقلاب سے خصوصی گفتگو میں کہاکہ جب سے انہوں نے وقف بورڈ کے سی ای او کی حیثیت سے چارج سنبھالا ہے تب سے بورڈکے ملازمین کے طریقہ کار میں بھی تبدیلی آئی ہے۔ انہوں نے بذات خود ملازمین کو اﷲ و رسولؐ کا خوف دلاکر ان کی کارکردگی کوبہتر بنایا۔ احسن عابد نے کہاکہ کسی بھی نظام کو اچھے ڈھنگ سے چلانے کا طریقہ یہی ہے کہ ملازمین کی اچھی کارکردگی پر اس کی ستائش اور حوصلہ افزائی کی جائے اور کسی ملازم کے کام میں کمی یا خامی پر اس سے باز پرس کی جائے یعنی کام کو یا ملازم کو اس کے حال پر نہیں چھوڑنا چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت سے کام کرانے کیلئے جمہوری طورپر دباؤ بنانا ضروی ہوتاہے کیونکہ جمہوری دور میں سرکاری ادارے عوامی دباؤ کے بغیر کام نہیں کرتے اور عوام کی ذمہ داری ہے کہ وہ حکومت سے جواب طلب کرے اور حکومت کی کارکردگی پر نگاہ رکھیں۔ انہوں نے کہاکہ قوم میں سماجی کارکنا کی کمی نہیں ہے لیکن بے لوث سماج کارکنان کا فقدان ہے لہذا ایسے لوگوں کی ضرورت ہے جو بغیر کسی لالچ کے ملت کے کاموں کو انجام دے سکیں۔ دہلی میں وقف جائیداد کی تباہی اور عدم تحفظ کے تعلق سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں احسن عابد نے کہاکہ حکومت نے ہمیں خود مختاری کا پروانہ تو دے دیا لیکن کام کے درمیان سرکاری ایجنسیاں دخل اندازی کرتی رہیں، وقف اراضی کے تحفظ کی کوشش کی تو اسی زمین کی دعویدار سرکاری ایجنسیاں ہمارے مقابلے پر کھڑی ہوگئیں، وقف بورڈکے خلاف مقدمات قائم ہوئے اور وقف بورڈ کے وکیل تاریخوں پر حاضر نہ ہوکر مقدمات کو ہارتے رہے جس کی شکایات ہم برابر کرتے بھی رہے لیکن مشکل یہ کہ اچھے وکیل کی فیس میں اچھا پیسہ خرچ ہوتاہے اور وقف بورڈ کے پاس پیسہ کی کمی ہے۔ اس کے علاوہ وقف بورڈ کے ذمہ داران بھی اپنے اختیارات کا استعمال نہیں کرتے ہیں۔ احسن عابد نے بتایاکہ ابھی بہت سے کام ادھورے ہیں لہذا ہماری ذمہ داری یہیں تک تھی اب آگے کی ذمہ داری اگلے سی ای او کی ہے۔ میں جب تک رہا وقف بورڈ کے فیصلوں پر عمل کرتا رہا اور مفید مشورے دیتا رہا۔ واضح رہے کہ محمد احسن عابد نے دہلی وقف بورڈ کے سی ای او کے ریونیو ڈپارٹمنٹ میں اے ڈی ایم ریونیو کے عدہ پر تھے انہیں اضافی چارج کے ساتھ وقف بورڈ بھیجا گیا تھا۔ اب ان کی جگہ شمیم اختر دہلی وقف بورڈ کے نئی سی ای او مقرر کئے گئے ہیں۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں