اردو کے فروغ کے لیے حکومت سنجیدہ نہیں - محمد ادیب - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-04-27

اردو کے فروغ کے لیے حکومت سنجیدہ نہیں - محمد ادیب

راجیہ سبھا کے ممبر محمد ادیب نے کہا ہے کہ اردو کے فروغ کے تئیں سرکار سنجیدہ نہیں ہے اور اس زبان کو مسلسل نظر انداز کیا جارہا ہے۔ انہوں نے سرکار سے مطالبہ کیا کہ وہ اردو کو روزگار سے جوڑنے کیلئے ٹھوس اقدامات کریں۔ ممبر پارلیمنٹ نے مزید کہاکہ دہلی میں اردو زبان کی تعلیم کا انتظام درست نہیں ہے اور اس سے اردو پڑھنے والوں کی حوصلہ افزائی نہیں ہوتی۔ وہ مرکزی وزیر برائے فروغ انسانی وسائل ایم پلم راجو کے راجیہ سبھا میں دئیے گئے جواب پر عدم اطمینان کا اظہار کررہے تھے۔ انہوں نے مزید کہاکہ ملک میں غیر ملکی زبانوں جرمنی، فرانسیسی، جاپانی وغیرہ کی تعلیم کیلئے اچھے انتظامات نہیں لیکن ملک کو انقلاب زندہ باد جیسے نعرے دینے والی شیریں زبان کی تعلیم کیلئے انتظامات ناکافی ہیں۔ خیال رہے کہ گذشتہ روز محمدادیب کے سوال کے جواب میں مرکزی وزیر ایم پلم راجو نے بتایاتھا کہ اردو کی ترقی اور فروغ کیلئے قومی کمیشن برائے اقلیتی ادارے یا این پی سی پی یو ایل سے کوئی رپورٹ یا تجاویز نہیں ملی ہیں۔ وزیر موصوف نے بتایا تھا کہ اردو کے فروغ کیلئے 1996ء میں این سی پی یو ایل قائم کی گئی اور اس کی گرانٹ میں مسلسل اضافہ کیا جارہا ہے۔ انہوں نے بتایا تھا کہ 2012-13 میں اس ادارے کو 4ہزار لاکھ روپئے دئے گئے تھے جبکہ رواں سال اس کا بجٹ بڑھاکر6ہزار لاکھ کردیا گیا ہے۔ محمد ادیب نے خصوصی بات چیت میں سرکار کے اقدام کو ناکافی بتاتے ہوئے کہا تھا کہ اردو پڑھانے کیلئے ہر اسکول میں ٹیچر مقرر کئے جائیں اور اسکول انتظامیہ یا سرکاری محکمے اس بات کا انتظار نہ کریں کہ جب اردو پڑھنے والے آئیں گے تو ان کیلئے اردو ٹیچر کا انتظام کردیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر سرکار واقعی اردو کے تئیں سنجیدہ ہے تو پہلے اسکولوں میں ٹیچر مقرر کرے۔ دہلی سرکار کی یہ پالیسی بھی درست نہیں ہے کہ پہلے اردو پڑھنے والے طلباء جمع کئے جائیں اس کے بعد اردو ٹیچر مقرر کئے جائیں گے۔ ممبر راجیہ سبھا نے کہا کہ جب ٹیچر موجود ہوں گے تو پڑھنے والے خود بخود آجائیں گے۔ انہوں نے مرکزی سرکار سے مطالبہ کیا کہ وہ سنٹرل اسکولوں، سرودیا ودیالوں اور نودیہ ودیالوں میں اردو ٹیچر بحال کرے۔ انہوں نے کہاکہ اس سے اردو والوں کو روزگار بھی ملے گا اور پڑھنے والوں کی تعداد بھی بڑھے گی۔ وزیر موصوف نے بتایا تھا کہ اس وقت ملک کی تقریباً 52 یونیورسٹیوں میں اردو یونیورسٹیوں میں اردو کے شعبے ہیں اور مولانا آزاد سنٹرل یونیورسٹی میں اردو میڈیم کے ذریعے اعلیٰ تعلیم دی جاتی ہے۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں