Iran unveils 'nuclear achievements' after negotiations fail
ایران نے آج کہا کہ یورانیم مائنس اور ایک ملنگ پلانٹ پر سرگرمیاں شروع ہوچکی ہیں اور مغربی اپوزیشن اس کے نیوکلیر پروگرام کو سست نہیں کرسکے گی۔ عالمی طاقتوں کے ساتھ نیوکلیر مذاکرات بے نتیجہ ختم ہونے کے بعد تہران نے یہ بات کہی ہے۔ سرکاری خبر رساں ادارہ ارنا نے بتایاکہ ایران نے وسطی صوبہ یزد میں سغاندI اور II کانیں کھولی ہیں اور اسی علاقہ کے اردکان ٹاون میں شاہد رضی نجاد یلوکیک پلانٹ کا آغاز کیا ہے۔ یہ اقدام ملک کے قومی دن برائے نیوکلیر ٹکنالوجی کے موقع پر کیا گیا۔ یلوکیک پلانٹ پر برقی پلانٹس کیلئے ایندھن تیار کرنے کیلئے افزودہ یورانیم کو آگے کے عمل سے گزارا جاسکتاہے جوکہ ایران کا بیان کردہ مقصد ہے۔ اگر اسے مزید سطح تک افزدہ بنایا جائے تو ایٹمی بموں کیلئے یہ مفاد فراہم ہوسکتا ہے جو مغرب کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کا اصل ہدف ہے۔ ایران نے سغاند اور ادرکان میں برسوں سے تعمیری کامیں مصروف رہا ہے اور آج کے اعلان کا مقصد بظاہر یہ باور کرانا ہے ہے کہ وہ سخت تحدیدات کے باوجود نیوکلیر ایندھن کی تیاری میں تیزی سے خود مکتفی بن رہا ہے۔ ایران نے کہا ہے کہ یہ کانیں اس کے نیوکلیر پروگرام کیلئے درکار یورانیم کو سربراہ کرسکتی ہیں اور کوئی قلت کے مسائل نہیں ہوں گے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں