ڈی ایس پی ضیا الحق قتل کیس - مزید افراد گرفتار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-04-25

ڈی ایس پی ضیا الحق قتل کیس - مزید افراد گرفتار

سی بی آئی نے آج کندرا کے ڈی ایس پی ضیاء الحق کے قتل کے سلسلہ میں 7افراد بشمول رکن اسمبلی رگھو پرتاپ سنگھ عرف راجہ بھیا کے سکیورٹی گارڈ کو گرفتارکرلیا گیا ہے۔ سی بی آئی کے ذرائع نے بتایاکہ 7افراد نے مبینہ طورپر ڈی ایس پی کو ہلاک کرنے کیلئے ہجوم کو اکسایا تھا۔ ڈی ایس پی اُس دن وہاں موضع کے سرپنچ کے قتل کی اطلاع پر پہنچے تھے۔ ذرائع نے بتایاکہ جس شخص نے ہجوم کو مشتعل کرکے ڈی ایس پی پر حملہ کرنے کی قیادت کی تھی وہ بھولے پال تھا۔ بھولے اس وقت کے ریاستی وزیر راجہ بھیا کا سکیورٹی گارڈ تھا۔ مقتول ڈی ایس پی کی اہلیہ نے ایف آئی آر میں اس کانام اصل ملزم کے طورپر درج کرایا تھا۔ ذرائع نے بتایاکہ 4افراد جن میں سرپنچ ننھے یادوکا بیٹا، دو بھائی اور ایک نوکر شامل ہے ڈی ایس پی کے قتل کے الزام میں گرفتار کرلئے گئے تھے۔ نئی گرفتاریوں کے بعد اس سلسلہ میںاب تک گرفتار اگراد کی تعداد 11 ہوگئی ہے۔ آج جن افراد کو گرفتار کیا گیا ہے ان میں چھوٹا لال یادو، گھنشام سروج، رام لکھن گوتم، رام شرے، شیورام پاسی، مناپٹیل اور بھولے پال شامل ہیں۔ یادو، سروج،گوتم اور رام شرے، ننھے یادو کے ساتھی ہیں جنہیں ڈی ایس پی کے قتل سے کچھ گھنٹے پہلے ہی ہلاک کردیا گیاتھا۔ چھوٹالال یادو اور مناپٹیل ان کے پڑوسی ہیں۔ سی بی آئی، ضیاء الحق اور ننھے یادو کے قتل کے پیچھے سازش کا پتہ لگانے کی کوشش کررہی ہے۔ 2مارچ کو قتل کے یہ واقعات پیش آئے تھے جبکہ 13اپریل کو ملزمین کی پہلی گرفتاری عمل میں آئی۔ ننھے یادو کو قتل کئے جانے کی اطلاع ملنے پر عوام کاایک ہجوم ان کے گھرے کے باہر جمع ہوگیا تھا اسی اثناء میں ڈی ایس پی وہاں پہچنے اور ملزمین نے ہجوم کو یہ کہہ کر ڈی ایس پی پر حملہ کرنے کیلئے اکسایا کہ پولیس قتل کو روکنے میںناکام ہوئی ہے۔ سی بی آئی نے بتایاکہ اس نے وہ ہتھیار بھی برآمد کرلیا ہے جس سے ضیاء الحق کو قتل کیاگیا۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں