طارق قاسمی کے خلاف گورکھپور دھماکے کا مقدمہ واپس - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-04-25

طارق قاسمی کے خلاف گورکھپور دھماکے کا مقدمہ واپس

گورکھپور میں 2007ء کے بم دھماکے میں ملزم بنائے گئے اعظم گڑھ کے طارق قاسمی پر سے حکومت اترپردیش نے مقدمہ واپس لے لیا ہے۔ حکومت کی اعلیٰ اختیاری کمیٹی نے یہ فیصلہ محکمہ انصاف سے مشورہ کے بعد کیا ہے۔ اس فیصلہ کے ساتھ ہی حکومت اترپردیش نے نمیش کمیشن کی رپورٹ کو تسلیم کرتے ہوئے پہلی بار یہ اعتراف کیا ہے کہ کمیشن نے اپنی جانچ میں بارہ بنکی سے طارق قاسمی اور خالد مجاہد کی گرفتاری کو فرضی اور مشکوک پایا ہے۔ اس فیصلہ سے دہشت گردی کے الزامات میں فرضی طریقہ سے گرفتار کئے گئے بے قصوروں کی رہائی کی مہم کو تقویت ملی ہے۔ داخلہ سکریٹری ایس سی مشرا نے نامہ نگاروں کو اس کی اطلاع دیتے ہوئے بتایاکہ گورکھپور کے ضلع مجسٹریٹ اور سینئر پولیس کپتان سے رپوٹ طلب کرنے اور پرنسپل سکریٹری انصاف سے مشورہ کے بعد مذکورہ فیصلہ کیا گیا ہے۔ دہشت گردی کے کسی فرضی کیس میں یہ پہلا مقدمہ ہے جو اترپردیش میں واپس لیا جارہا ہے۔ اس فیصلہ کے بعد اب یہ سوال اٹھنا لازمی ہے کہ حکومت مقدمہ واپس لینے کے بعدکیا ان پولیس اہلکاروں یا ایس ٹی ایف کے جوانوں پر کارروائی کرے گی جنہوں نے فرضی مقدمات درج کئے ہیں۔ طارق قاسمی کو گورکھپور کے علاوہ فیض آباد اور لکھنؤ کی کچہری میں ہوئے دھماکوں کا بھی ملزم بنایا گیا ہے۔ قاسمی کے ساتھ خالد مجاہد بھی ایک ملزم ہیں۔ گورکھپور میں طارق قاسمی کے وکیل جلال الدین نے انقلاب کو بتایاکہ گذشتہ 23اپریل کو ہی اس مقدمہ کی تاریخ لگی تھی جس میں الزامات عائد کئے جانے کے معاملہ پر سماعت ہوئی۔ انہوں نے کہاکہ ملزم کے خلاف پولیس کے پاس کوئی ثبوت نہیں ہے۔ عدالت نے سماعت کی اگلی تاریخ 7؍مئی طے کی ہے۔ مقدمہ واپس لئے جانے کی کارروائی کس طرح ہوگی اس سلسلہ میں ایڈوکیٹ محمد شعیب نے بتایاکہ ضابطہ فوجداری کے سیکشن 321 کے تحت حکومت کی طرف سے عدالت میں درخواست داخل کی جائے گی۔ متعلقہ عدالت، ضلع مجسٹریٹ اور ایس ایس پی کو اس سلسلہ میں محکمہ انصاف سے مکتوب بھیجا جائے گا۔ نمیش کمیشن کے بارے میں سوال پر داخلہ سکریٹری نے کہاکہ جانچ کمیشن نے اپنی رپورٹ میں بتایاکہ طارق قاسمی کی گرفتاری بارہ بنکی میں فرضی معلوم پڑتی ہے، اس میں ایس ٹی ایف کی کارروائی پر سوال کھڑے کئے گئے ہیں۔ یاد رہے کہ گورکھپور میں22مئی 2007ء کو تین دھماکے ہوئے تھے جن میں 6افراد زخمی ہوئے تھے۔ طارق قاسمی اور خالد مجاہد کی بارہ بنکی سے گرفتاری کے دعوے کے بعد طارق قاسمی کو گورکھپور کیس میں بھی ملزم بنادیا گیا تھا۔ گورکھپور کے معاملہ میں سلمان عرف چھوٹو، سیف اور مرزا شاداب بیگ بھی ملزم ہیں۔ مرزا شاداب بیگ کا تعلق اعظم گڑھ سے ہے اور گذشتہ دنوں گورکھپور کی پولیس نے اس کے گھر کی قرقی کی تھی۔ گورکھپور معاملہ کے علاہو لکھنو میں جون 2007ء میں در مقدمہ بھی واپس لیا جارہا ہے جس میں مغربی بنگال کے مختار حسین، محمد علی اکبر، عزیز الرحمان، نوراسلام اور بڈا پور، بجنور کے نوشاد حافظ کو یوپی ایس ٹی ایف نے الگ الگ تاریخوں میں آرڈی ایکس اور اے کے 47وغیرہ کے ساتھ گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔ فریق دفاع کے مطابق ایس ٹی ایف نے ان لوگوں کو الگ تاریخوں میں الگ الگ جگہوں سے اٹھاکر لکھنؤ اور اناؤ میں گرفتاری دکھائی تھی۔

UP govt withdraws case against Gorakhpur blasts accused Tariq Qasmi

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں