China refuses to pull back troops from Ladakh
چین نے وادی ڈیپ سانگ میں جوں کا توں موقف بحال کرنے کیلئے ہندوستان کے مطالبہ کو نظر انداز کرتے ہوئے آج اپنے اس موقف پر اٹل رہا کہ اس کے سپاہیوں نے لداخ کے علاقہ میں حقیقی خط قبضہ کی خلاف ورزی نہیں کی ہے۔ چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ میں اس بات کا اعادہ کرنا چاہتا ہوں کہ چین کے سرحدی سپاہی باہمی معاہدوںپر سختی سے کاربند ہیں اور حقیقی خط قبضہ پر چینی جانب معمول کی پٹرولنگ کررہے ہیں۔ انہوں نے کبھی بھی ایک قدم بھی حقیقی خط قبضہ کی خلاف ورزی نہیں کی۔ اس دوران دہلی میں فوج نے حکومت کو اس صورتحال سے نمٹنے کیلئے مختلف راستوں کے بارے میں بریفنگ دی۔ فوج نے مشیر قومی سلامتی کی زیر قیادت چین سے متعلق اسٹڈی گروپ کو چینی دراندازی کے بارے میں تفصیلات بتائیں۔ اس گروپ میں دفاع، داخلہ اور خارجہ کی وزارت کے سکریٹریز شامل ہیں۔ ہندوستان نے چین کے ساتھ تنازعہ کو نظر انداز کرنے کی کوشش کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ جاریہ عمل سے کوئی حل نکل آئے گا۔ وزیر خارجہ سلمان خورشیدنے کہاکہ حقیقی خط قبضہ پر نقطہ نظر میں اختلافات کے باعث بعض مسائل پیدا ہوئے ہیں۔ ہمارے پاس ایک نظام ہے جو اس مسئلہ سے نمٹے گا۔ ایک اطلاع میں کہا گیا کہ لداخ میں دولت بیگ اولڈی سیکٹر میں مقبوضہ پوزیشن سے پیچھے ہٹنے سے چینی سپاہیوں کے انکار کے بعد چین کے دو فوجی ہیلی کاپٹرس نے لیہہ سے چند سو کیلو میٹر دور چومار کے علاقہ میں ہندوستانی ہوائی حدود کی خلاف ورزی کی جس سے موجودہ کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں