ہندوستان اور دیگر ایشیائی ممالک وسائل کا استعمال وسیع کریں - اقوام متحدہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-04-26

ہندوستان اور دیگر ایشیائی ممالک وسائل کا استعمال وسیع کریں - اقوام متحدہ

ایشیائی اقوام نے اگر اپنے وسائل کو موثر بنانے کا دائرہ وسیع نہیں کیا تو طرز حیات ترقی اور ماحولیاتی استحکام کے تعلق سے وہ سردست جن سطحوں پر ہیں، ان سے نیچے آسکتی ہیں۔ یہ وارننگ اقوام متحدہ کی ایک نئی رپورٹ میں دی گئی ہے۔ اقوام متحدہ کے نیویارک میں واقع صدر دفتر میں کل جاری کردہ اس رپورٹ میں ایشیا پیسفک خطہ پر بھی توجہ دی گئی ہے۔ وسائل کے موثر استعمال کے حوالہ سے رپورٹ میں سب سے زیادہ چین کو زد میں لیا گیا ہے۔ رپورٹ میں ہندوستان کے بارے میں کہا گیا ہے کہ وہ بھی اپنے وسائل کا مناسب استعمال نہیں کررہا ہے۔ ایشیاء اور پیسفک خطہ میں ساز و سامان کے بہاؤ اور وسائل سامنے لانے کے حالیہ رجحانات کے عنوان سے اقوام متحدہ کی ماحولیاتی رخی پروگرام کی اس رپورٹ کے مطابق 1970ء سے 2008ء تک تعمیراتی معدنیات کے استعمال میں 13.4 گنا اضافہ ہوا ہے۔ اس دوران خام معدنیات اور صنعتی معدنیات میں 8.6 ، فسیل اور ایندھن5.4 اور بایو ماس کے استعمال میں 2.7 گنا اضافہ ہوا ہے۔ اس رپورٹ میں اس خطہ میں وسائل کے غیر موثر استعمال پر گہری تشویش ظاہر کی گئی ہے۔ صورتحال کا اندازہ اس کی کثرت اور فی ڈالر مجموعی گھریلو پیداوار کے حساب سے ان کے استعمال کی بنیاد پر لگایا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق سردست ایشیا پیشفک خطہ میں وسائل کی کثرت باقی دنیا سے 3گنا زیادہ ہے۔ ایشیاء اور پیسفک ملکوں کیلئے یو این ای پی کے ریجنل آفس کے ڈائرکٹر پارک ینگ ود کے حوالہ سے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فی ڈالر مجمودی گھریلو پیداوار وسائل میں اضافہ کی متقاضی ہے۔ رپورٹ کے مطابق یہ خطہ بایو ماس سے مبنی برمعدنیات معیشت کی طرف بڑرہا ہے جو اس بات کا اشارہ ہے کہ انتہائی گھنی آبادی والے ممالک چین اور ہندوستان میں معیشت اب زراعت کے بجائے صنعت رخی ہورہی ہے۔ پیش کردہ اعداد و شمار کے مطابق اس خطہ ک یزائد از60فیصد گھریلو مال کی کھپت کیلئے چین اور 14فیصد کھیت کیلئے ہندوستان ذمہ دار ہے۔ رپورٹ ان ماخوذات پر مکمل کی گئی ہے کہ ایشیائی اور پیسفک ممالک کو موجودہ اقتصادی فروغ کے رجحان کو زراعت کے رخ پر لے جانے کیلئے زیادہ بڑے چینلجوں کا سامنا ہے۔

Asia's soaring consumption of raw materials unsustainable, UN warns

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں