اڈوانی کو وزارت اعظمیٰ امیدوار بنانے بی۔جے۔پی کی مہم - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-04-16

اڈوانی کو وزارت اعظمیٰ امیدوار بنانے بی۔جے۔پی کی مہم

بی جے پی میں ایل کے اڈوانی کو وزیراعظم بنانے کیلئے ایک تازہ مہم شروع ہوگئی ہے جب کہ گجرات کے چیف منسٹر نریندر مودی کو اعلی عہدہ کیئلے این ڈی اے امیدوار بنانے پر پارٹی اور جنتادل یو میں کشمکش بھی جاری ہے۔ بی جے پی قیادت کا ایک گوشہ جہاں مودی کو آئندہ لوک سبھا انتحابات میں وزیراعظم کے عہدہ کیلئے امیدوار بنانے کے لئے کوشاں ہے، پارٹی کے اہم قائدین مثلاً مدھیہ پردیش کے چیف منسٹر شیوراج سنگھ چوہان، یشونت سنہا اور جسونت سنگھ نے کہا ہے کہ اڈوانی اس اعلیٰ عہدہ کیلئے زیادہ موزوں ہیں۔ شیوراج سنگھ چوہان نے جنہیں مودی کی برابری کیلئے پیش کیا جارہا ہے جوامکان ہے کہ مسلسل تین اسمبلی انتخابات میں کامیابی کیلئے چیف منسٹر گجرات کے ریکارڈ کی برابری کریں گے، آج کہای ہے کہ اڈوانی بی جے پی کے سب سے قدآور لیڈر ہیں۔ چوان نے سی این این آئی بی این کو بتایاکہ یہ ہماری پارٹی کی خوش بختی ہے کہ ہمارے پاس کئی قدآور قائدین ہیں لیکن اس بات میں کوئی شبہ نہیں ہے کہ اڈوانی سب سے زیادہ قد آور ہیں۔ چوان نے سی این این آئی بی این کو بتایاکہ یہ ہماری پارٹی کی خوش بختی ہے کہ ہمارے پاس کئی قد آور قائدین ہیں لیکن اس بات میں کوئی شبہ نہیں ہے کہ اڈوانی سب سے زیادہ قدر آور ہیں اس ملک میں ہر کوئی یہ حقیقت جانتا ہے۔ یشونت سنہا نے جو اپنے دل کی بات کہنے اور اس پر عمل کرتے ہوئے پارٹی کی خلاف ورزی کرنے کیلئے جانے جاتے ہیں اڈوانی کی تائید کی۔ سنہا نے کہا اڈوانی سب سے سینئر اور قابل احترام لیڈر ہیں اور اگر وہ پارٹی اور حکومت کی قیادت کیلئے تیار ہیں تو اس سے تمام مباحث ختم ہوجانے چاہئیں۔ سنہا نے قبل ازیں کہا تھا کہ مودی وزیراعظم کے عہدہ کیلئے بی جے پی امیدوار کی حیثیت سے سب سے زیادہ موزوں ہیں۔ سابق وزیر خارجہ جسونت سنگھ نے جو اڈوانی کے کافی قریب بھی ہیں کہا وہ اس عہدہ کیلئے سب سے زیادہ موزوں ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اڈوانی جی بی جے پی کے سب سے سینئر لیڈر ہیں۔ ان کے مقام پر کوئی انگلی نہیں اٹھاسکتا۔ اس دوران نریندر مودی پر نتیش کمار کی تنقیدوں سے حیرت زدہ بی جے پی نے ان پر جوابی وار کرتے ہوئے کہاکہ وہ مودی کے سیکولرازم پر سرٹیفکٹ دینے والے کون ہوتے ہیں۔ بی جے پی صدر راجناتھ سنگھ نے اس بات کااعتراف کیا کہ جنتادل کے موقف سے ایک افسوسناک صورتحال پیدا ہوئی ہے لیکن انہوں نے اعتماد ظاہر کیا کہ اسے حل کرلیاجائے گا۔ انہوں نے کہاکہ نتیش کمار کو مودی کے کردار کے بارے میں بات کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ بی جے پی ترجمان میناکشی لیکھی نے جنتادل یو کو ایک پرانی حلیف جماعت قرار دیتے ہوئے نشاندہی کی کہ جس وقت گودھرا کا واقعہ پیش آیا تھا نتیش کمار، اٹل بہاری واجپائی حکومت میں شامل تھے اور اس کے باوجود این ڈی اے میں برقرار رہے۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں