بابری مسجد مقدمہ - درخواست دائر کرنے میں تاخیر کی عدم معافی ناقابل تلافی نقصان - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-04-17

بابری مسجد مقدمہ - درخواست دائر کرنے میں تاخیر کی عدم معافی ناقابل تلافی نقصان

سی بی آئی نے آج سپریم کورٹ سے کہاکہ بابری مسجد انہدامی کیس میں بی جے پی لیڈر ایل کے اڈوانی اور دوسروں کے خلاف سازش کے الزامات سے متعلق الہ آباد ہائیکورٹ کے حکم کے حلاف اپیل دائر کرنے میں تاخیر کو معاف نہ کرنا ایک ناقابل تلافی نقصان ہوگا۔ سی بی آئی نے جسٹس ایچ ایل دتو اور جسٹس جے ایس کیبر پر مشتمل بنچ نے یہ استدلال پیش کیا کہ الہ آباد ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف عدالت عظمی سے رجوع ہونے میں تاخیر کو معاف کیا جانا چاہئے اور اڈوانی اور دوسروں کے خلاف اُس کی اپیل کی ترجیحی بنیادوں پر سماعت کی جانی چاہئے۔ تاہم اس بنچ نے کہاکہ اڈوانی اور دوسروں کے دلائل کی سماع کے بعد ہی تاخیر پر معافی کے بارے میں کوئی فیصلہ لیا جاسکتا ہے۔ مسٹراڈوانی اور دوسروں نے تاخیر کی بنیاد پر سی بی آئی کی درخواست کو خارج کرنے کی اپیل کی۔ سی بی آئی کی طرف سے 167دنوں کی تاخیر کی معافی کی استدعا کے ساتھ رجوع ہونے والے وکیل پی پی راؤ سے بنچ نے کہاکہ "عام مقدمات میں ہم ایسا کرسکتے ہیں لیکن اس مقدمہ میں فریق ثانی کی طرف سے اعتراضات کئے گئے ہیں۔ چنانچہ ہم پہلے اس مسئلہ پر تمام فریقین کے دلائل کی سماعت کریں گے"۔ اس بنچ نے مقدمہ کی آئندہ سماعت کی تاریخ 17جولائی مقرر کی ہے۔ سی بی آئی نے اپنے حلف نامہ میں کہا تھا کہ اگر تاخیر کو معاف نہیں کیا گیا تو اس سے انصاف کی ناکامی ہوگی کیونکہ سنگین جرائم کے ملزمین مقدمہ کا سامنا کرے بغیر ہی چھوٹ جائیں گے۔ سی بی آئی کے حلف نامہ میں کہا گیا ہے کہ "خصوصی درخواست رخصت( ایس ایل پی) دائر کرنے میں دانسہ تاخیر نہیں کی گئی۔ اس مقدمہ میں خصوصی درخواست رخصت دائر کرنے میں ہونے والی تاخیر کو اگر معاف نہیں کیا جانا چاہئے تو یہ ناقابل تلافی نقصان کا سبب ہوگا اور اس سے مملکت کے جذبات مجروح ہوں گے اور سنگین جرائم کے ملزمین کو انصاف کے کٹہرے میں لائے بغیر چھوڑ دینا دراصل انصاف کی ناکامی ہوگی اور اس درخواست دائر کرنے کا مقصد ہی فوت ہوجائے گا۔ تاخیر اس وجہہ سے ہوئی کہ اپیل کرنے والی فریق خود مملکت ہے۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں