گجرات میں فرقہ وارانہ تفرقہ کا ماحول ہنوز موجود - سیدہ حمید - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-04-15

گجرات میں فرقہ وارانہ تفرقہ کا ماحول ہنوز موجود - سیدہ حمید

منصوبہ بندی کمیشن کی رکن ڈاکٹر سیدہ حمید نے کہاکہ گجرات میں آج بھی فرقہ وارانہ ماحول پایا جاتا ہے ۔ معاشرہ میں کشیدگی اور نفرت پیدا کرنے والے ہر سیاست داں اور قومی لیڈر کو چاہئے کہ وہ معذرت خواہی کرے ۔ معافی مانگنا ان کا اولین فرض ہے ۔ گجرات میں دن بہ دن فرقہ وارانہ منافرت کا ماحول بڑھتا جا رہا ہے ۔ اس طرح کے واقعات میں بعض مقامات پر اضافہ ہوا ہے اور بعض جگہ اجتماعی کوششوں کے نتیجہ میں یہ واقعات کم ہورہے ہیں ۔ اگر کوئی لیڈر معاشرہ کو تقسیم کرنے کی کوشش میں ہے تو اسے چاہئے کہ وہ فوری معذرت خواہی کرے ۔ چیف منسٹر گجرات نریندر مودی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے سیدہ حمید نے انہیں کھری کھری سنائی۔ احمد آباد میں سماجی کارکن اوانی سیٹھی کی جانب سے سنٹر فار سوشیل جسٹس نامی این جی او کے تعاون سے "تنازعات کے میوزیم" کا افتتاح کرتے ہوئے سیدہ حمید نے ان خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہاکہ اگر آپ نادم ہیں ، شرمندہ ہیں اور اپنے سیاہ کرتوتوں پر معذرت خواہی کرنے کے حق میں ہیں اور معافی مانگنے کے لئے ہمت جٹاتے ہیں تو آپ ایسا ضرور کر سکتے ہیں ۔ اگر آپ معافی مانگ لیں گے تو اس کے سارے ملک پر دور رس اثرات مرتب ہوں گے ۔ اس میوزیم میں ایک درخواست کی تصویر تھی جسے ندامت کے درخواست سے موسوم کیا گیا تھا۔ اس استفسار پر کہ آیا نریندر مودی کو اس درختِ ندامت کے قریب آنا چاہئے ، سیدہ حمید نے کسی کا نام لئے بغیر کہا اگر کسی نے اپنی مذموم حرکتوں سے معاشرہ میں تفرقہ پیدا کیا ہے تو اولین فرصت میں معذرت خواہی کرنا ایسے سیاست دانوں کا پہلا فریضہ ہے ۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ مودی کے سدبھاؤنا مشن کے بعد بھی آیا گجرات میں فرقہ وارانہ تفرقہ پایا جاتا ہے ، منصوبہ بندی کمیشن کی رکن نے بتایا کہ محض ایک علامتی اقدام سے تاریخ کے گھاؤ نہیں بھرے جاتے ۔ انہوں نے کہاکہ صرف ایک مرتبہ کی معذرت خواہی بھی کافی نہیں ، بلکہ ایسے لیڈروں کو زندگی بھر ندامت کا اظہار کرنا چاہئے کیونکہ جو لوگ متاثر ہوئے ہیں وہ تاحیات اذیتیں برداشت کر رہے ہیں ۔

The atmosphere in Gujarat sectarian division still exists - Syeda Hameed

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں