شمالی کوریا دھمکی - امریکہ جنوبی کوریا کے ساتھ قریبی ربط میں - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-04-01

شمالی کوریا دھمکی - امریکہ جنوبی کوریا کے ساتھ قریبی ربط میں

امریکہ نے کہا ہے کہ وہ شمالی کوریا کی امکانی دھمکی کے پیش نظر جنوبی کوریا کے ساتھ قریبی ربط میں ہے اور کسی بھی طرح کی صورتحال کا سامنا کرنے کیلئے تیارہے۔ پیانگ یانگ کی جانب سے جنوبی کوریا کے ساتھ حالت جنگ میں ہونے کا اعلان کرنے کے بعدعلاقہ میں کشیدگی میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔ قومی سلامتی کونسل کی ترجمان کیٹ لین ہیڈن نے کہاکہ ہم شمالی کوریا کی جانب سے نت نئی اطلاعات اور غیر تعمیری بیانات دیکھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ وہ فوجی قوت کا مظاہرہ کرنے کے حوالے سے شمالی کوریا کے حالیہ تند و تیز بیانات کا انتہائی سنجیدگی اور احتیاط سے جائزہ لے رہی ہے کیونکہ اس طرح کی اشتعال انگیزی پیانگ یانگ کی روایت رہی ہے۔ پیانگ یانگ حکومت نے اپنے ایک حالیہ بیان میں انتہائی سخت لہجے میں کہا تھا کہ وہ جنوبی کوریا کے ساتھ حالت جنگ میں ہے اور دونوں ملکوں کے درمیان ہر معاملہ جنگی پروٹوکول کے تحت دیکھا جائے گا۔ یہ بیان کم جانگ ان کے اس حکم کے ایک روز بعد سامنے آیا جب انہوں نے اپنے میزائل یونٹس کو جنوب میں واقع امریکی ائر بیس پر حملے کیلئے تیار رہنے کا حکم جاری کیا تھا۔ کیٹ لین ہیڈن نے مزید کہاہے کہ وہ کمیونسٹ کوریا کے حالیہ انتہائی غیر ذمہ دارانہ بیان کا سنجیدگی سے جائزہ لیا جارہا ہے اور ان کی حکومت کسی بھی ممکنہ صورتحال سے نمٹنے کیلئے اپنے اتحادی جنوبی کوریا کے ساتھ مکمل رابطے میں ہیں۔ اسی دوران شمالی کوریا نے دونوں ملکوں کے درمیان باقی تعاون کی آخری علات، سرحدی علاقے میں واقع تجارتی کامپلکس کو بھی بند کرنے کی دھمکی دے دی۔ دونوں ملکوں کے درمیان فوجی ہاٹ لائن بند ہوجانے کے بعد بھی یہ مشترکہ تجارتی مرکز کام کررہا تھا۔ پیانگ یانگ حکومت نے یہ اعلان جنوبی کوریا کی حکومت کے اس بیان کے بعد دیا ہے جس میں سیول حکومت نے کہا تھا کہ شمالی کوریا نے تمام رابطے ختم کردینے کے باوجود اس فیکٹری کامپلکس کو اس لئے بند نہیں کیا کیونکہ یہ اس کیلئے آمدنی کا ایک بڑی ذریعہ ہے۔ خطے میں حالیہ کشیدگی میں مزید اضافہ اس وقت ہوا جب جوہری ہتھیاروں سے لیس امریکی لڑاکا طیاروں نے وہاں پروازیں کیں۔ روس نے متنبہ کیا ہے کہ اس طرح حالات کنٹرول سے باہر ہوسکتے ہیں۔ امریکہ کے 2لڑاکا طیاروںB-2 Bomber نے جمعرات کو امریکہ سے لے کر جنوبی کوریا تک کا سفر کیا تھا۔ ردعمل میں شمالی کوریا نے اپنے اسٹرٹیجک میزائلوں کو امریکہ پر ممکنہ حملے کیلئے تیار کرنے کا اعلان کیا تھا۔ واشنگٹن ذرائع کے مطابق لڑاکا طیاروں کی حالیہ پروازوں کا مقصد جنوبی کوریا اور جاپان کو یہ یقین دہانی کروانا تھا کہ مشکل گھڑی میں امریکی حکومت ان کے ساتھ ہے۔ کمیونسٹ کوریا کو اُس کے متنازعہ جوہری پروگرام کے سلسلے میں مذاکرات کی جانب لوٹنے پر مجبور کرنا بھی ایک مقصد تھا۔ دوسری جانب روس نے خطے میں بڑھتی ہوئی اس کشیدگی پر اپنی شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔

US in close touch with South Korea; ready for North Korean threat

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں