Threat of cross-border terrorism is Afghanistan's greatest challenge
وزیر خارجہ سلمان خورشید نے یہاں قازقستان کے دارالحکومت میں ایشیاء کے قلب کی وزارتی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے یہ واضح کیا کہ ہندوستان، افغانستان کو مسابقی اثر و رسوخ کے ایک زون کے طورپھر دیکھنا نہیں چاہتا اور علاقائی تعاون کیلئے ایک موقع کا خواہاں ہے۔ انہوں نے کہاکہ افغانستان صرف اس وقت دیرپا امن کا تجربہ کرے گا اگر مسابقت اور حکمت عملی کی گہرائی کے نظر انداز کردہ ادراک کو علاقائی اور باقی دنیا کے ممالک کی جانب سے اشتراک اور معاشی سرمایہ کاری میں تبدیل کیا جائے۔ اس ویژن کو حقیقت میں بدلنے کیلئے جدوجہد کرتے وقت ہم کسی فریب میں نہ آئیں۔ ہم سیاسی اور سلامتی کے مسائل کو نظر انداز نہیں کرسکتے جو ہمارے راستہ میں حائل ہیں۔ ہم کو اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ ویژن آف افغانستان کو اس کی سرحدوں سے بعید دہشت گردی کا مسلسل خطرہ لاحق ہے۔ افغانستان پر اجلاس، استنبول کی کارروائی کا قلب ایشیاء وزارتی سطح کا تیسرا اجلاس ہے۔ جس میں 14پڑوسی ممالک اور دیگر 16ممالک شرکت کررہے ہیں۔ 2014ء میں افغانستان سے امریکہ کی زیر قیادت ناٹو افواج کے انخلا کے پیش نظر اس اجلاس کی اہمیت اور بھی بڑھ گئی ہے۔




کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں