Saudi Arabia - a tough new illegal immigration policy
سعودی عرب کے وزیر محنت عادل فقی نے کہاکہ نطاقہ پالیسی اور لیبر قوانین کی خلاف ورزی کرنے والی کمپنیوں کے بارے میں اطلاعات حاصل کرنے کے تین طریقہ کار ہیں۔ پہلایہ خود سعودی شہری ٹال فری نمبر پر یہ اطلاع دے سکتے ہیں۔ دوسرا یہ کہ مالکین معائنہ کرتے ہوئے تفصیلات فراہم کرسکتے ہیں اور تیسرا وزارت محنت کے عہدیدار معائنہ کرتے ہوئے تفصیلات جمع کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ غیر قانونی ورکرس کے خلاف کارروائی کیلئے ایک نیا منصوبہ تشکیل دیا گیا ہے۔ سعودی حکومت بیرونی تارکین وطن کی خدمات کااعتراف کرتی ہے لیکن ان کی غیر قانونی سرگرمیوں کو کبھی برداشت نہیں کیا جائے گا۔ ان سرگرمیوںپر نظر رکھنے کیلئے وزارت محنت کی جانب سے 100,000انسپکٹرس کے تقررات کئے جائیں گے اور وہ پولیس کے تعاون سے آئندہ مہینہ سے مختلف کمپنیوں کا معائنہ کرتے ہوئے پروگرام کو روبہ عمل لائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ اپنے ورکرس کے اقامہ مقررہ تاریخ قبل تجدید نہ کرنے والے آجرین کے ملازمین کو اپنی کمپنی میں رکھنے سے محروم ہوجائیں گے۔ عادل فقی نے وضاحت کی کہ غیر سعودی شہریوں سے شادی کرنے والی ماؤں کے بچے نطاقہ پالیسی کے تحت سعودی شہری تسلیم کئے جائیں گے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں