وکی لیکس تازہ انکشاف - راجیو گاندھی درمیانی آدمی کے رول میں - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-04-09

وکی لیکس تازہ انکشاف - راجیو گاندھی درمیانی آدمی کے رول میں

وکی لیکس نے پھر ایک بار تازہ "انکشافات" کئے ہیں جو سابق وزیراعظم ہند راجیو گاندھی (آنجہانی) سے متعلق ہیں۔ انکشافات میں کہا گیا ہے کہ راجیو گاندھی نے سویڈن کی ایک لڑاکا طیارہ ساز کمپنی( ساب اسکانیا) کیلئے "درمیانی آدمی" کی حیثیت سے کام کیا تھا۔ اس انکشاف کے بعد ملک میں ایک اور سیاسی تنازعہ چھڑ گیا ہے۔ اپوزیشن بی جے پی اور حکمراں کانگریس کے درمیان ایک نئی لفظی جنگ چھڑ گئی ہے۔ تاہم، انکشافات میں عائد کئے گئے الزامات اس دور سے تعلق رکھتے ہیں جب راجیو گاندھی، ملک کے وزیراعظم نہیں بنے تھے اور انڈین ایر لائنز میں ایک پائلٹ کی حیثیت سے کام کررہے تھے۔ قومی روزنامہ "دی ہندو، میں شائع شدہ دستاویزات "کسنجر ۔عہد"سے تعلق رکھتے ہیں اور 1974ء سے لے کر 1976ء تک کے امریکی سفارتی کیبلس( مکتوبات) پرمشتمل ہیں۔ ان دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ "سویڈن کی کمپنی نے یہ سمجھا تاھ کہ لڑاکا طیاروں (وگن) کی خریدی کے قطعی فیصلہ میں خاندان کے اثر و رسوخ کی اہمیت ہے۔ کمپنی کا یہ احساس تھا کہ راجیوگاندھی، طیارہ معاملت کے بارے میں کسی فیصلہ میں اہم رول ادا کرسکتے ہیں۔ اُس زمانے میں ان کی والدہ اندراگاندھی، ملک کی وزیراعظم تھیں۔ سفارت خانہ امریکہ نئی دہلی سے جاری کردہ ایک کیبل (مورخہ 21؍اکتوبر1975) میں سفارت خانہ سویڈن کے ایک سفارت کار کے حوالہ سے کہا گیا ہے کہ وہ یہاں تک جانتے تھے کہ طیارہ سازی کی صنعت سے راجیو گاندھی کی وابستگی انڈین ایر لائنز کے ایک پائلٹ کی حیثیت سے تھی "اور یہ پہلا موقع ہے کہ ہم نے ایک صنعت کار کی حیثیت سے اُن کا (راجیوگاندھی) کا نام سنا"۔ کیبل میں یہ بھی کہا گیا کہ اس اطلاع کی توثیق یا تردید کرنے کیلئے کوئی جانکاری نہیں تھی۔ تاہم ہندوستان نے بعد میں جاگوار طیاروں( کی خریدی) کیلئے ایک برطانوی کمپنی کے حق میں فیصلہ کیا۔ تازہ ترین کیبس کی زمرہ بندی "Plus D" (پبلک لائبریری آف یو ایس ڈپلومیسی) کے طورپر کی گئی ہے۔ وکی لیکس نے ان کیبلس کو دنیا کا سب سے بڑا قابل تلاش امریکی خیفہ یا سابقہ خفیہ سفارتی مواصلات کا خزانہ قراردیا ہے۔ جغرافیائی۔ سیاسی مواد پر مشتمل یہ کیبلس اب تک کا شائع شدہ واحد سب سے اہم ذخیرہ ہیں۔ ان میں 1973 ء سے 1976ء تک 20 لاکھ امریکی سفارتی ریکارڈس شامل ہیں۔

Rajiv Gandhi 'worked as middleman' in aircraft deal: WikiLeaks

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں