بوسٹن دھماکے کا مشتبہ شخص - گفتگو میں جہاد کا ذکر - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-04-29

بوسٹن دھماکے کا مشتبہ شخص - گفتگو میں جہاد کا ذکر

بوسٹن بم دھماکوں کے مشتبہ بڑے بھائی نے 2011ء میں اپنی ماں سے فون پر جہاد کی بات کی تھی جسے روسی افسران نے خفیہ طور سے ریکارڈ کیا تھا۔ یہ اطلاع سی بی ایس نیوز نے دی ہے ۔ امریکی حکام کو چیچن بھائیوں میں سے ایک تیمرلن سارنیف کی اپنی ماں زبیدہ سارنیوا کے ساتھ کافی دیر ہوئی بات چیت کے ریکارڈکے بارے میں چند روز پہلے پتہ چلا ہے ۔ تاہم اس کی تفصیل نہیں بتائی گئی ہے ۔ سی این این نے امریکی اٹارنی جنرل ایریک ہولڈر کے حوالے سے کہا ہے کہ معاملہ ابھی چل رہا ہے اور اس پر رائے زنی نہیں کی جاسکتی۔ مشتبہ بھائیوں کے ماں باپ نے جمعرات کو روس کے داغستان خطہ سے اخباری نمائندوں کو بتایاکہ ان کا خیال ہے کہ ان کا زندہ بچ جانے والا چھوٹا بیٹا بے قصو ر ہے ۔ امریکہ میں اس بات پر سوال اٹھائے جا رہے ہیں کہ روس نے خبر دارتھا کہ تمیر لن سارنیف اسلامی جنگجو ہو سکتا ہے تو پھر امریکی افسران نے اس پر دھیان کیوں نہیں دیا۔ ویسے تو ایف بی آئی نے 2011ء میں اس کا انٹرویو لیا تھا مگر انہیں کوئی قابل اعتراض بات نہیں ملی تھی اس لئے تفتیش بند کر دی گئی تھی۔ البتہ تمیر لن سارنیف کا نام اس فہرست میں شامل تھا جنہیں ممکنہ خطرہ سمجھا جاتا ہے ۔ اس فہرست میں تقریباً پانچ لاکھ لوگوں کے نام ہیں ۔ چیچنیا روس کا علیحدگی پسند مسلم علاقہ ہے جہاں دو مرتبہ آزادی کی لڑائی ہو چکی ہے اور یہاں کے مسلم علیحدہ ریاست چاہتے ہیں اور روس کے خلاف جدوجہد کرتے رہتے ہیں ۔ یہ دونوں بھائی سالوں سے چیچنیا سے امریکہ آ کر بس گئے تھے ۔ ان کے والدین روس میں ہی رہتے ہیں ۔

Older Boston bomb suspect talked 'jihad' with his mother

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں