مشرف کی بےعزتی پر فوج کے ردعمل کا اندیشہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-04-24

مشرف کی بےعزتی پر فوج کے ردعمل کا اندیشہ

پاکستان کے کئی ریٹائرڈ فوجی جنرلس نے خبردار کیا ہے کہ سابق فوجی سربراہ پرویز مشرف کا وکلاء یا عدلیہ کے ذریعہ مزید استحصال کیا جائے تو فوج اپنا ردعمل ظاہر کرے گی۔ سابق فوجی سربراہ جنرل (ریٹائرڈ) مرزا اسلم بیگ نے کہا ہے کہ مشرف کے معاملہ میں ایک حد تک پہنچنے کے بعد فوج صورتحال کو مزید برداشت نہیں کرپائے گی۔ انہوںنے روزنامہ ڈان کو بتایاکہ بعض گوشے وکلاء کی سابق فوجی سربراہ کے خلاف کارروائی کیلئے حوصلہ افزائی کررہے ہیں۔ اگر ایسا نہ ہوتا تو کسی کو بھی جنرل پرویز مشرف کے اس قدر استحصال کی جرات نہ ہوتی جنہوںنے ایک دہے سے زائد عرصہ تک ملک کی قیادت کی۔ انہوں نے کہاکہ جس وقت مشرف بیرون ملک تھے بعض عناصر نے ان کے خلاف ایک جال تیار کیا۔ یہ تاثر دیا گیا کہ پاکستان ان کا بے صبری سے انتظار کررہا ہے اور وہ خود ساختہ جلاوطنی ختم کرکے واپس آئیں گے تو پرجوش خیرمقدم کیا جائے گا۔ گذشتہ ماہ مشرف کی واپسی کے بعد منصوبہ بند اور منظم طورپر ان کی ہتک کی کوششیں کی جاتی رہیں اور فوج کو بھی غیر ضروری فریق بناتے ہوئے اسے اشتعال دلانے کی کوشش کی گئی۔ انہوںنے کہاکہ اگر وکلاء سابق فوجی سربراہ کے ساتھ اسی طرح کا تضحیک آمیزرویہ برقرار رکھیں گے تو صورتحال خطرناک موڑ اختیار کرلے گی۔ دفاعی تجزیہ نگار لیفٹنٹ جنرل (ریٹائرڈ) جمشید ایاز نے کہاکہ فوج صورتحال پر قریبی نظر رکھتے ہوئے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ اس وقت فوج میں خدمات انجام دے رہے تقریباً 9 کور کمانڈرس کو مشرف کے دورمیں ترقی دی گئی تھی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ پرویز مشرف کو اب بھی فوج کے ایک گوشہ کی تائید حاصل ہے اور فوجی سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی کو مشرف کو اس ہتک سے بچانے کیلئے اپنا رول ادا کرنا چاہئے۔ بصورت دیگر مشرف کے ہمدرد انہیںبچانے کیلئے مداخلت کریں گے۔ ایک اور ریٹائرڈ جنرل و صدر ایکس سرویس مین سوسائٹی فیض علی چشتی کا یہ خیال ہے کہ اگر مشرف نے کوئی غلطی کی ہے تو انہیں عدلیہ میں مقدمات کا سامنا کرنا ہوگا لیکن وکلاء کو چاہئے کہ وہ ان کے ساتھ ایک مجرم کی طرح کا برتاؤ نہ کریں۔ میڈیا رپورٹ میں کہاگیا کہ مشرف کے ساتھ روا رکھے گئے سلوک پر سابق فوجی سربراہان کی رائے منقسم ہے۔ بریگیڈیئر( ریٹائرڈ) میاں محمد محمود نے دعویٰ کیا کہ سبکدوش فوجی عہدیداروں کو مشرف کے تعلق سے کوئی ہمدردی نہیں ہے۔ تاہم انہوں نے کہاکہ مشرف کی عدالت میں حاضری کے وقت وکلاء کو اپنا طرز عمل درست رکھنا چاہئے اور وہ عدالت میںمشرف کو قصوروار ثابت کریں تاکہ سابق سربراہ کے تعلق سے عدالت ہی فیصلہ کرسکے۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں