مسلم قیدیوں کی پیروی سے وکلا کا انکار - بمبئی ہائی کورٹ کی برہمی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-04-14

مسلم قیدیوں کی پیروی سے وکلا کا انکار - بمبئی ہائی کورٹ کی برہمی

دہشت گردی کے الزامات کے تحت مہاراشٹرا کے ناسک شہر میں واقع ناسک سنٹرل جیل میں مقید مسلم نوجوانوں کے مقدمہ کی مقامی وکلاء کی جانب سے پیروی نہ کئے جانے کے فیصلہ پر بمبئی ہائی کورٹ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ ہر ملزم کا یہ آئینی حق ہے کہ اسے ایک صاف ستھرے اور شفاف مقدمہ میں اپنی دفاع کا بھرپور حق حاصل ہوالہذا اگر مقامی وکلاء کسی وجہہ سے ملزم کے مقدمہ کی پیروی کرنے سے انکار کررہے ہوں تو یہ ریاستی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ اس کیلئے وکلاء کا انتظام کیا جائے۔ لہذا ریاستی حکومت دو ہفتوں کے اندر ملزم کی دفاع کیلئے بہترین وکلاء کا انتظام کرے۔ جسٹس اے جوشی نے آج یہ حکم مہاراشٹرا کی پولیس اکیڈمی پر حملے کرنے کی سازش رچنے والے لشکر طیبہ کے مشتبہ دہشت گرد بلال شیخ عرف لال بابا کی جانب سے جمعیۃ علماء مہاراشٹرا( ارشد مدنی) کے توسط سے داخل کردہ عرض داشت کی سماعت کے دوران دیا جس میں عدالت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ ملزم کے مقدمہ کی سماعت ناسک شہر کی عدالت سے ممبئی کی مخصوص عدالت میں منتقل کی جائے۔ جسٹس جوشی نے اپنے حکم میں حکومت کی جانب سے قانونی امداد کے طورپر مہیا کردہ وکلاء کے معیار پر بھی ناراضگی کا اظہار کیا اور کہاکہ حکومت کی جانب سے ملزمین کیلئے اپنی خدمات مفت انجام دینے والے وکلاء نے ملزمین کے مقدمہ کی صحیح پیروی نہیں کرپاتے ہیں نیز ملزم دہشت گردی جیسے ایک سنگین معاملہ میں گرفتار ہے لہذا حکومت اس کیلئے بہترین وکلاء کا انتظام کرے۔ باقی عدالت نے ریاستی حکومت کو کہا کہ وہ ملزم کے معاملہ میں 5 سینئر وکلاء کے ناموں کا انتخاب کرے اور اس کی اطلاع ضلعی قانون انتظامیہ کو دے جو ان پانچ ناموں میں سے ایک وکیل کا انتخاب کرے تاکہ وہ ملزم کی پیروی کرسکے نیز اس کے اخراجات ریاستی حکومت برداشت کرے۔

Mumbai High Court reprimands lawyers for refusing to plead for Muslim youths

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں