صحافیوں کے لیے اقل ترین قابلیت مقرر کرنے ذیلی کمیٹی کی تشکیل - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-04-06

صحافیوں کے لیے اقل ترین قابلیت مقرر کرنے ذیلی کمیٹی کی تشکیل

صدرنشین پریس کونسل آف انڈیا ( پی سی آئی) جسٹس مارکنڈے کاٹجو نے آج ایک ذیلی کمیٹی کا اعلان کیا جو صحافیوں کیلئے تربیت اور اقل ترین اہلیت کو ملازمی قرار دینے مرکزی حکومت کو تجاویز پیش کرے گی۔ ذیلی کمیٹی 6ارکان پر مشتمل ہوگی جس کے سربراہ ہندی روزنامہ نئی دنیا کے چیف ایڈیٹر شراون گارگ ہوں گے۔ صدرنشین پریس کونسل آف انڈیا کو ایک رپورٹ پیش کرنے سے قبل کمیٹی تمام پہلوؤں کا احاطہ کرے گی۔ جسٹس مارکنڈے کاٹجو نے یہاں جوبلی ہال میں ایک پریس کانفرنس کے دوران صحافیوں کو یہ بات بتائی۔ حکام کے خلاف صحافت کی شکایتوں اور صحافت کے خلاف حکام کی شکایتوں کی انکوائری کمیٹی کی جانب سے سماعت کے بعد جسٹس کاٹجو نے یہ پریس کانفرنس منعقد کی۔ انہوں نے بتایاکہ اگر کوئی پشیہ وارانہ میدان غیر ترقی یافتہ حالت میں ہوتا ہے تو اس کیلئے رسمی تربیت کی ضرورت نہیں ہوتی۔ انہو ں نے مثال پیش کی کہ 18ویں صدی میں یورپ میں کوئی میڈیکل کالج نہیں تھا۔ اگر کوئی ڈاکٹر بننا چاہتا تو وہ ڈاکٹرس کے طریقہ کار کا مشاہدہ کرکے خود بھی ڈاکٹر بن جاتا۔ انہوں نے کہاکہ اسی طرح ہندوستان میں صحافیوں کیلئے کوئی رسمی تربیت یا اہلیت مقرر نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ میڈیکل سائنس ہندوستان میں بھی ترقی یافتہ ہوچکی ہے اور کسی کو ڈاکٹر بننا ہوتو اسے بطی تعلیم حاصل کرنا لازمی ہے۔ اسی طرح وکیل اور چارٹرڈ اکاونٹنٹ کو بھی درکار تربیت اور اہلیت حاصل کرنا ضروری ہوتاہے۔ سپریم کورٹ کے سابق جج نے بتایاکہ صحافت، اب ایک ترقی یافتہ شعبہ میں تبدیل ہوچکی ہے اور اسے اختیار کرنے کیلئے رسمی تربیت اور کم ازکم اہلیت مقرر کرنا ضروری ہے۔ صدرنشین پریس کونسل آف انڈیا نے نشاندہی کی کہ سینکڑوں صحافی ایسے ہیں جو کسی رسمی تربیت یا تعلیمی قابلیت کے بغیر اس میدان میں کارہاے نمایاں انجام دے رہے ہیں۔ جسٹس کاٹجو نے بتایاکہ صحافت ترقی یافتہ شعبہ ہے اور اب وقت آچکا ہے کہ صحافیوں کو تجارت، میگزین، زراعت اور لیبر وغیرہ کے شعبوں میں مناسب تربیت فراہم کی جائے کیونکہ یہ شعبہ صحافت کیلئے انتہائی اہمیت کے حامل ہیں۔ انہوںنے بتایاکہ شراون گارگ اپنی رپورٹ پریس کونسل آف انڈیا کو پیش کریں گے اور کونسل اس کا جائزہ لینے کے بعد چند ترمیمات کرے گی اور بعد ازاں یہ رپورٹ مرکز کو روانہ کردی جائے گی۔ اگر مرکزی حکومت رپورٹ قبول کرتی ہے تو اسے پارلیمنٹ میں بھیجا جائے گا جہاں سے یہ رپورٹ سلیکٹ کمیٹی کے پاس بھیجی جائے گی۔ سلیکٹ کمیٹی اسے قبول یا مسترد کرسکتی ہے۔ اگر رپورٹ قبول کرلی گئی تو یہ پارلیمنٹ کو واپس بھیجی جائے گی تاکہ دونوں ایوانوں میں قانون منظور کیا جاسکے۔ اس کے بعد صدرجمہوریہ کے دستخط ہوں گے اور صحافیوں کیلئے کم ازکم قابلیت کو لازمی قرار دیا جائے گا۔ جسٹس کاٹجو نے کہاکہ اس پر عمل آوری کیلئے ہمیں مختلف مراحل سے گذرنا پڑے گا۔ ابتداء میں یہ صرف میرے ذہن کی اختراع ہے۔ اس موضوع پر عوامی مباحث ہوں گے جس کیلئے سمینار اور اجلاس وغیرہ منعقد کئے جائیں گے۔ ذیلی کمیٹی تمام ریاستوں میں مباحثے منعقد کرے گی۔ انہوں نے واضح کیا کہ وہ میڈیا کو دباؤ میں لانے یا اس پر شکنجہ کسنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے۔

Katju sets up panel to prescribe minimum qualification for scribes

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں