گجرات فسادات - عوامی تحفظ میں ناکامی پر تشویش برقرار - امریکی انسانی حقوق رپورٹ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-04-22

گجرات فسادات - عوامی تحفظ میں ناکامی پر تشویش برقرار - امریکی انسانی حقوق رپورٹ

امریکہ کی ایک رپورٹ برائے انسانی حقوق میں کہا گیا ہے کہ 2002ء کے فرقہ وارانہ فسادات میں عوام کو بچانے میں گجرات حکومت کی ناکامی اور فسادات کے لئے ذمہ دارافراد کو گرفتار نہ کرنے پر ہندوستان کی سیول سوسائٹی ہنوز تشویش رکھتی ہے۔ امریکی وزارت خارجہ کی جانب سے یہ رپورٹ "ملکی رپورٹ برائے انسانی حقوق پریکٹس برائے 2012" کے نام سے جاری کی گئی۔ امریکی کانگریس نے اس رپورٹ کو منظوری دی ہے جس میں کہا گیا کہ انسانی حقوق گروپوں کی جانب سے اب بھی یہ الزام لگایا جارہا ہے کہ تحقیقاتی ایجنسیاں اپنی رپورٹوں میں چیف منسٹر گجرات نریندر مودی کی تائید میں جانبداری کا مظاہرہ کررہی ہیں۔ وزیر خارجہ امریکہ جان کیری نے جمعہ کو یہ رپورٹ جاری کی جس میں کہا گیا "عوام کے تحفظ میںگجرات حکومت کی ناکامی یا 2002ء کے فرقہ وارانہ فسادات کے خاطیوں کی گرفتاری میں ناکامی پر ہندوستان کی سیول سوسائٹی کے جہد کار ہنوز تشویش کا اظہار کرتے ہیں۔ ان فسادات میں 1200 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے جن میں اکثریت مسلمانوں کی تھی"۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ کئی عدالتی مقدمات میں کوئی پیشرفت نہیں ہوئی ہے۔ اس کے علاوہ تحقیقاتی ادارہ اپنی رپورٹوں میں مودی کے حق میں جانبداری کا مظاہرہ کرتے نظر آتے ہیں۔ رپورٹ میں ہندوستان سے متعلق باب تقریباً 60صفحات پر مشتمل ہے جس کے مطابق 2012 ء میں ہندوستان میں انسانی حقوق کا سنگین مسئلہ پولیس اور سکیورٹی فورسس کی زیادتی بشمول ماورائے قانون ہلاکتیں، ٹارچر اور عصمت ریزی شامل ہے۔ حکومت کے تمام سطحوں پر کرپشن، انصاف سے محرومی، علیحدگی اور انتہاپسندی اور سماج میں بڑھتے ہوئے تشد کا بھی تذکرہ کیا گیا ہے۔ انسانی حقوق کے دیگر مسائل میں افراد کے لاپتہ ہوجانے، جیلوں کی بدترین حالت شامل ہے جس سے زندگیوں کو مسلسل خطرہ لاحق ہے۔ ظالمانہ گرفتاری و حراست اور مقدمہ سے قبل طویل حراست بھی سنگین انسانی حقوق مسئلہ ہے۔ عدلیہ پر زبردست بوجھ ہے جس کی وجہہ سے انصاف سے محرومی یااس میں تاخیر ہورہی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ حکام شہریوں کے نجی حقوق میں مداخلت جاری رکھتے ہوئے ہیں۔

Gujarat's failure on riots figures in US report

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں