دہلی ریپڈ میٹرو پراجکٹ پر تیزرفتاری کا امکان - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-04-26

دہلی ریپڈ میٹرو پراجکٹ پر تیزرفتاری کا امکان

دارالحکومت اور این سی آر کے شہروں میں ریپڈ ریل پروجکٹ کا کام تیز رفتار سے ہونے کا امکان ہے۔ صوبائی حکومت اس پروجکٹ کے نفاذ پر نئے سرے سے غور کررہی ہے۔ اس پر عملدرآمد سے دہلی اور این سی آر کے کئی شہر تیز رفتار، ریل نیٹ ورک سے جڑجائیں گے۔ یہ بھی دعویٰ کیا جارہا ہے کہ یہ پروجکٹ سڑکوں پرگاڑیوں کا بوجھ کم کرنے میں معاون ہوگا۔ دہلی حکومت کے باوثوق ذرائع سے موصول اطلاع کے مطابق ریپڈریل پروجکٹ سے دہلی کو ہونے والے فائدے کے سلسلے میں وزیراعلیٰ شیلا ڈکشت کو تمام اعداد و شمار پیش کئے جائیںگے۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت اب تک یہ خیال کرتی ہے کہ اس پروجکٹ سے دہلی کی بھیڑ میں اضافہ ہوگا جبکہ ایسا نہیں ہے۔ اس سے دارالحکومت کو کافی راحت ملے گی۔ واضح رہے کہ اس سے قبل وزیراعلیٰ شیلا ڈکشت اس پروجکٹ کو مسترد کرچکی ہیں۔ گذشتہ برس انہوں نے ریپڈ ریل پروجکٹ کا خاکہ پیش کرنے والے این سی آر پلاننگ بورڈ کے افسران سے دو ٹوک سوال کیا تھا کہ پہلے یہ بتائیے کہ اس پروجکٹ سے دہلی کے باشندوں کو کیا فائدہ ہوگا؟ پڑوسی صوبوں کے ذریعہ مختلف پروجکٹوں کو مکمل کرنے میں کوتاہی برتنے سے ناراض شیلاڈکشت کئی مرتبہ یہ شکایت بھی کرچکی ہیں کہ چاہے معاملہ رینوکا ڈیم کا ہویا ایکسپریس وے کا، دہلی حکومت زمین بھی دیتی ہے اور رقم بھی لیکن برسوں انتظام کرنے کے بعد بھی کام نہیں ہوتا۔ این سی آر سے تعلق رکھنے والے دیگر صوبے، بورڈ کے پروجکٹوں میں قطعی دلچسپی نہیں لیتے۔ ان حالات میں سوال یہ ہے کہ ہر معاملہ میں دہلی حکومت ہی ٹانگ کیوں اڑائے؟ باوثوق ذرائع کا کہنا ہے کہ گذشتہ دنوں موصول ہونے والی ماہرین کی آراء سے یہ ثابت ہوا ہے کہ این سی آر سے دہلی کی سمت گاڑیوں کے دباؤ میں اضافہ ہوا ہے۔ ماہرین کامشورہ ہے کہ پبلک ٹرانسپورٹ کو مضبوط بناکر ہی سڑکوں پر ٹریفک کو کنٹرول کیاجارہا ہے، لہذا ریپڈریل پروجکٹ کے نفاذ کے معاملے میں دہلی حکومت ازسر نو غور کررہی ہے۔ واضح رہے کہ دہلی کے لیفٹنیٹ گورنر تیجندر کھنہ کی صدارت میں قائم ہونے والی سرکاری ایجنسی یونائٹیڈ ٹریفک اینڈ ٹرانسپورٹیشن انفرا اسٹرکچر پلاننگ اینڈ انجینئرنگ سینٹر( یو ٹی ٹی آئی پی ای سی) نے ریپڈ ریل کو دہلی کے اندر لانے پر رضامندی کا اظہار کیا ہے جبکہ دارالحکومت میں بھیڑ میں اضافے کے خدشات کے پیش نظر دہلی حکومت اسے دہلی سے باہر ہی روکنے کی بات کہتی رہی ہے۔ این سی آر پلاننگ بورڈ کا منصوبہ ہے کہ دہلی سے سونی پت جانے والی ریپڈ ریل کو کشمیری گیٹ، غازی آباد اور میرٹھ جانے والی ٹرین سرائے کالے خاں اور گڑگاؤں اور الور کی سمت جانے والی ٹرین دھولا کنواں سے چلا یاجائے۔

Delhi rapid metro project

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں