ہندوستانی فوج چین کے خلاف کاروائی کے لیے تیار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-04-26

ہندوستانی فوج چین کے خلاف کاروائی کے لیے تیار

فوجی سربراہ جنرل بکرم سنگھ نے آج وزیر د اے کے انتونی کو لداخ میں چین کی دراندازی کے مسئلہ پر صورتحال سے آگاہ کیا۔ جموںو کشمیر اور لداخ میں صورتحال کا فوجی کمانڈروں کے ساتھ ناردن کمانڈ کے ہیڈ کوارٹر میں جائزہ لینے کے بعد جنرل بکرم سنگھ نے وزیر دفاع سے ملاقات کی اور اس مسئلہ پر انہیں معلومات فراہم کیں۔ فوجی سربراہ کل شام ناردرن آرمی کمانڈر لفٹنٹ جنرل کے ٹی پرنائیک کے ساتھ صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد جموں و کشمیر سے واپس ہوئے ہیں۔ فوج نے حکومت اور قومی سلامتی مشیر کو صورتحال سے آگاہ کردیا ہے۔ فوج نے مسئلہ کو حل کرنے کیلئے حکومت کو مختلف راستے بھی بتائے ہیں جن میں موجودہ صورتحال سے نمٹنے کیلئے فوج کا جارحانہ استعمال بھی شامل ہے۔ حکومت نے اس مسئلہ کو حل کرنے کیلئے قومی سلامتی مشیر کی قیادت میں ایک چائنا اسٹڈی گروپ بنایا ہے جو صورتحال کا بغور جائزہ لے رہا ہے۔ یہ گروپ وزیراعظم کے دفتر کے علاوہ وزارت دفاع سے مربوط ہے اور وقتاً فوقتاً صورتحال سے انہیں آگاہ کررہا ہے۔ فوج نے 5ویں لداخ اسکاؤٹس بٹالین کو ڈی بی او کے علاقہ میں بھیج دیا ہے جہاں وہ کیمپ کئے ہوئے ہیں۔ فوج ضرورت پڑنے پر مزید دستے وہاں بھیجنے پر غور کررہی ہے۔ 15اپریل کو چین کی پیپلز لبریشن آرمی کا ایک پلاٹون ہندوستان کی سرحد میں 10کیلو میٹر اندر تک گھس آیا تھا اور وہاں انہوں نے ایک خیمہ نما چوکی بنالی ہے۔ اسی دوران وزیر خارجہ سلمان خورشید نے بتایاکہ وہ ہندوستان اور چین کی فوج کے درمیان تعطل کے باوجود چین جائیں گے۔ سلمان خورشید چین کے نو منتخب وزیراعظم لی کیانگ کے آئندہ مہینہ دورہ ہند سے پہلے چین کے دورے پر جارہے ہیں۔ لی کے دورہ کو کافی اہمیت دی جارہی ہے۔ گذشتہ مہینہ ہی انہوں نے وزیراعظم کے عہدہ کا حلف لیا تھا اور ان کا پہلا بیرونی دورہ ہندوستان سے شروع ہورہا ہے۔ خورشید نے اخباری نمائندوں کو بتایاکہ وہ9مئی کو چین جائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ موجودہ تعطل کو ختم کرنے کیلئے میکانزم تیار کیا گیا ہے جو اس مسئلہ کا حل تلاش کرے گا۔ انہوںنے کہاکہ دونوں ممالک کے درمیان جہاں دوستی کی فضاء ہے اس مسئلہ کو بات چیت کے ذریعہ ہی حل کرنے میں دانشمندی ہے۔ ہندوستان نے گذشتہ مہینہ چین سے کہا تھا کہ وہ اپنی سرحد میں واپس چلا جائے اور جوں کا توں موقف برقرار رکھے۔ چین نے اپنے سخت لب و لہجہ کو نرم کرتے ہوئے کہاکہ دوستانہ مشاورت کے ذریعہ اس مسئلہ کو حل کرنے کیلئے دونوں ممالک کے درمیان سازگار حالات پیدا کرنا چاہئے۔ وزارت خارجہ اور وزارت دفاع نے علیحدہ پریس کانفرنس کے دوران کہاکہ چینی فوج نے ہندوستان میں دراندازی نہیں کی اور کوئی اشتعال انگیزی نہیں کی۔ چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان ہوا چن اینگ نے آج اخباری نمائندوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہاکہ میں اس الزام سے اتفاق نہیں کرتی کہ چین کی فوج نے سرحد پر کوئی اشتعال انگیزی کی ہے۔ چین کے فوجیوں نے حقیقی خط قبضہ کو کبھی پار نہیں کیا۔ چین اور ہندوستان پڑوسی ہیں جب کہ دونوں کے درمیان ابھی تک سرحد کا فیصلہ نہیں ہوا ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ اس مسئلہ کو امن کو درہم برہم کئے بغیر نمٹ لیا جائے گا۔ انہوں نے ذرائع ابلاغ سے خواہش کی کہ وہ صبر و تحمل سے کام لیں اور کسی بھی واقعہ کو غیر معمولی بناکر پیش نہ کریں۔ ترجمان نے کہاکہ ہند۔چین سرحد پر صورتحال پرامن اور مستحکم ہے۔

Army chief briefs Antony on Chinese incursion issue

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں