جنس کا جغرافیہ - قسط:9 - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-03-31

جنس کا جغرافیہ - قسط:9



اب دیکھنا یہ ہے کہ مرد کی وہ کون سی قسم ہے جو عورت کے آگے نہیں جھکتی؟
گو مرد کتنا ہی اپنی برتری کا ڈھنڈورا کیوں نہ پیٹے اس کی طاقت اور عظمت کا شیرازہ اس وقت بکھر جاتا ہے جب وہ لذت نفس کیلئے عورت ایسی" کمزور" ہستی کا خواہاں ہوتا ہے۔ آخر اس کی کیا وجہ ہے کہ مرد کی فرعونیت، حسن کے سامنے سربسجود ہوتی ہے؟ آخر وہ عورت ہی کے سامنے کیوں جھکتا ہے؟ جہاں تک مشاہدے کا تعلق ہے ہم اس نتیجہ پر پہنچتے ہیں کہ مرد کے اس غرور کے باوجود کہ وہ عورت سے برتر ہے، اس کی زندگی کے ہر لمحے میں اسی عورت کی ضرورت پڑتی ہے۔ دیگر باتوں سے قطع نظر حیات انسانی میں لذت نفس کا درجہ نہایت اہم اور بلند ہے اور یہی جگہ ہے، جہاں مرد کے اس یقین کو ٹھیس لگتی ہے کہ وہ عورت سے زیادہ طاقتور اور عظیم ہے۔

ایک دانشور جو فلسفے کے کتابوں کی تشریح اور تفسیر کے دریا بہاتا ہے اور تمام الجھے ہوئے مسائل یوں سلجھا دیتا ہے کہ قابلیت انگشت بدنداں رہ جاتی ہے جب وہ درس گاہ سے اپنی خلوت گاہ میں جاتا ہے تو اس کا سارا علم، تمام فلسفہ اور ساری منطق ایک فلسفیانہ "کوک شاستر" سے زیادہ حیثیت نہیں رکھتے۔ یہ ہے مرد کی اپنی برتری کے بلند بانگ دعوے جنہیں وہ بڑے فخر و ناز کے ساتھ ہر جگہ مثال کے طور پر پیش کرتا ہے۔

غرض کہ ہر فطرت، ہر طبیعت اور ہر طبقے کے مرد کو دیکھیں تو ہم اسے عورت کے سامنے گھٹنے ٹیکتا ہوا ہی پائیں گے! اور یہی وجہ ہے کہ عورت، مرد کے تمام حاکمانہ، عاقلانہ اور عارفانہ دعوؤں کے باوجود اس کے جسم اور اس کی روح پر چھا جاتی ہے۔ جس کے معنی یہ ہوئے کہ مرد دنیا کو مسخر کرتا ہے اور عورت، مرد ہی کو تسخیر کر لیتی ہے۔ مرد تمام جہاں پر فتح پاتا ہے اور عورت مرد پر۔ اس کے باوجود مرد ہر معاملے میں اپنی من مانی کرتا ہے اور عورت کو ایک کھلونے کی مانند استعمال کرتا ہے۔

اب تک ہم نے انفردی طورپر مرد اور عورت کے طبائع اور کردار کے تضاد پر غور کیا، چونکہ ہم انسانی طبعیت کو اساسی میلانات پر تقسیم کرتے ہیں، اس لئے اب ہم یہاں یہ دیکھیں گے کہ عورت اور مرد کے اساسی خواہشات اور بنیادی میلانات میں کیا فرق ہوتا ہے۔

عورت اگر مرد سے فوقیت رکھتی ہے تو وہ دوستی میں بھی اس سے بڑھ کر ہے۔ مردوں کی یہ فطرت ہے کہ وہ ایک دوسرے کے دوست بن سکتے ہیں، لیکن عورتوں کی طبعیت کا خاصہ یہ ہے کہ وہ صرف تعارف کی سرحد پر ٹھہر جاتی ہیں۔ وہ ایسی مجرد دوستی کی آروز نہیں رکھتیں جو مردوں کو پسند ہے۔ محبت مردوں کیلئے ثانوی امر ہے لیکن عورت کی نظر میں وہی کل کائنات ہے۔

عورت بہ نسبت مرد کے، معاشرت اور اجتماع کی طرف زیادہ رغبت رکھتی ہے۔ وہ مرد کے مقابلہ میں گوشہ نشینی کی طرف کم میلان رکھتی ہے اور اس میں زہد و عبادت کا میلان بھی مرد کی نسبت کم پایا جاتا ہے۔
عورت چونکہ طعباً اجتماع پسند واقع ہوئی ہے اس لئے وہ مرد کی نسبت زیادہ گویا اور تیز زبان ہے۔ یہ بات مشہور ہے کہ وہ رازوں کو افشا کرنے والی ہے اور سب سے زیادہ صراحت پسند ہے۔ اس لئے کہ اس کا رہنما اور پیشوا جذبہ اور شعور ہے۔ اس کا چہرہ، اس کی گفتگو کی طرح اس کے مافی الضمیر کا آئینہ دار ہے۔

عورت کو سوسائٹی سے بڑی محبت ہے اور اس محبت کا مظاہرہ اس وقت ہوتا ہے جب کہ عورت کے اندر رائے عامہ کو استحسان کی نظر سے دیکھنے کا بے پناہ شوق پیدا ہوتا ہے۔ ہمسایوں کی رائے کیلئے اس کے پاس بڑا وزن ہے لیکن مرد کے پاس اس قدر وزن نہیں ہوتا۔ عورت اپنے حسن و جمال کی وجہ سے اپنے کو مرد سے افضل اور برتر شمار کرتی ہے اس لئے وہ ہر روز کم ازکم آدھ گھنٹہ اپنے چہرے پر غازہ ملنے میں صرف کرتی ہے!

عورت مرد کے مقابلے زندگی کے ناگہانی حادثات اور تکالیف کو جلد محسوس کر لیتی ہے اور حزن و ملال سے جلد گھبرا اٹھتی ہے۔ اس کا جو حبیب اس سے جدا ہوچکا ہے اور داغ مفارقت دے چکا ہے، اس کے ساتھ از سر نو محبت کے تعلقات قائم ہونے کا جو شوق اس کے دل میں پایا جاتا ہے وہ اس کو حیات آخرت کی صحت کا یقین دلاتا ہے۔ فطرت اس کے حق میں ایک مقدس معمہ بن جاتی ہے۔ چونکہ وہ جسمانی ساخت و بنیاد کے اعتبار سے کمزور ہے۔ اس لئے یہ امر طبعی ہے کہ جو کوئی اس کی حمایت کرے اس کی طرف مائل ہوجائے۔

مرد اور عورت کی نفسیات کو سمجھنے سے قبل ہمیں یہ بنیادی حقیقت ذہن نشین کرلینی چاہئے کہ انسان، انسان ہے۔ وہ چاندی سونے کی طرح کوئی دھات نہیں ہے کہ ہم اس کی خصوصیات کا تجزیہ کر سکیں یا اس کی ناپ تول کر سکیں۔ ایک ہی انسان کبھی بہت کم گو ہوسکتا ہے اور کبھی باتونی۔ کبھی شرمیلا ہو سکتا ہے اور کبھی بے تکلف۔
مرد میں کچھ نہ کچھ نسوانی خصوصیات ہوتی ہیں اور عورت میں تھوڑی بہت مردانہ خصوصیات۔ نہ کوئی مرد مکمل طورپر مرد ہوتا ہے اور نہ کوئی عورت مکمل طورپر عورت۔ بہرحال مرد اور عورت کی نفسیات کچھ معاملات میں ایک دوسرے سے مختلف ہوتی ہیں۔

محبت مرد بھی کرتا ہے اور عورت بھی، لیکن محبت کے بارے میں دونوں کے نظریات میں نمایاں فرق ہے۔۔۔

Jins Geography -episode:9

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں