India hits back, rejects Pakistan's resolution on Afzal Guru
ہندوستانی پارلیمنٹ نے افضل گرو کو پھانسی دلانے پر پاکستان قومی اسمبلی میں منظورہ قرارداد کو آج یکلخت مسترد کر دیا اور پاکستان کی قرارداد کو ہندوستان کے داخلی امور میں مداخلت قرار دیتے ہوئے پاکستان سے خواہش کی کہ وہ انتہا پسند اور دہشت گرد عناصر کی تائید کے ایسے اقدامات سے باز رہے ۔ لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں آج ایک قرارداد متفقہ طورپر منظور کرتے ہوئے زوردے کر کہا گیا ہے کہ پاکستان کے غیر قانونی قبضہ کے تحت کے علاقہ (مقبوضہ کشمیر) کے بشمول ساری ریاست جموں و کشمیر "ہندوستان کا اٹوٹ حصہ ہے اور ہمیشہ رہے گا"۔ قرارداد میں اس بات پر بھی زوردیا گیا ہے کہ ہندوستان کے داخلی معاملات میں مداخلت کی کسی بھی کوشش سے قوم کے "عزم اور مکمل اتحاد" کے ساتھ نمٹا جائے گا۔ پاکستان سے خواہش کی گئی ہے کہ وہ اگر ہندوستان کے ساتھ پرامن تعلقات چاہتا ہے تو اپنی سرزمین کو دہشت گردوں کو استعمال نہ کرنے دینے کے اپنے وعدے کی تکمیل کرے ۔ "یہ ایوان ، پاکستان قومی اسمبلی میں 14مارچ 2013ء کو منظور کردہ قرارداد کو کلیتا مسترد کرتا ہے "۔ پاکستان کے اقدام پر تشویش کا اظہار کرنے کے بعد دونوں ایوانوں میں قرار داد بہ اتفاق آراء منظور کر لی گئی۔ پاکستان قومی اسمبلی نے کل ایک قرارداد منظور کرتے ہوئے پارلیمنٹ حملہ کے خاطی افضل گرو کو پھانسی دئیے جانے کی مذمت کی تھی اور مطالبہ کیا تھا کہ اس کی نعش، اس کے خاندان کو واپس کر دی جائے ۔ آج بمصداق جیسے کو تیسا ہندوستانی پارلیمنٹ میں منظورہ قرارداد میں کہا گیا کہ "یہ ایوان، ہندوستان کے داخلی معاملات میں مداخلت کومسترد کرتا ہے اور پاکستان ومی اسمبلی سے اپیل کرتا ہے کہ وہ انتہا پسندوں اور دہشت گرد عناصر کی تائید کے ایسے اقدامات سے باز رہے "۔ پاکستان، اپنی سرزمین کو ہندوستان کے خلاف دہشت گردی کیلئے استعمال کرنے کی اجازت نہ دینے کا پابند ہے ۔ اس وعدہ کی تکمیل ہی پاکستان کے ساتھ پرامن تعلقات کی بنیاد بن سکتی ہے "۔ لوک سبھا میں یہ قرارداد، میرا کمار نے پڑھ کر سنائی جبکہ راجیہ سبھا میں نائب صدرنشین ڈاکٹر حامد انصاری نے اس قرارداد کی خواندگی انجام دی۔ دونوں ایوانوں میں ارکان نے تشویش کا اظہار کیا تھا اور کہا تھا کہ پاکستان کے اقدام کا دندان شکن جواب دیا جائے ۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں