ممبئی 1993 سلسلہ وار دھماکے - سپریم کورٹ کا فیصلہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-03-22

ممبئی 1993 سلسلہ وار دھماکے - سپریم کورٹ کا فیصلہ

سپریم کورٹ نے آج 1993ء کے ممبئی سلسلہ وار بم دھماکوں کے کیس میں داؤد ابراہیم کے ساتھ سازش کرنے والے ایک کلیدی ملزم یعقوب عبدالرزاق میمن کی سزائے موت کو برقرار رکھا اور حکم دیا کہ بالی ووڈ اداکار سنجے دت غیر قانونی اسلحہ رکھنے پر ساڑھے تین سال کی قید کاٹنے کیلئے جیل واپس ہوجائیں۔ 20 سال تک چلنے والی عدالتی کارروائی کا اختتام کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہاکہ 33 دیگر ملازمین اپنی پوری زیدگی قید بامشقت کاٹیں گے۔ سپریم کورٹ نے ان دھماکوں کی سازش کرنے والوں کی مدد اور ترغیب فراہم کرنے کے پاکستان اور اس کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے رول کو تباہ کن قراردیا۔ ملک کے تجارتی مرکز ممبئی میں ہونے والے ان دھماکوں میں 257 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ جسٹس پی ستاسیوم اور بی ایس چوان کی بنچ نے یعقوب میمن اور دوسروں کے رول کے درمیان تمیز کرتے ہوئے 10دیگر افراد کو ٹاڈا عدالت کی جانب سے دی گئی سزائے موت کو معاف کردیا اور اسے عمر قید میں تبدیل کردیا جنہوں نے ممبئی کے مختلف مقامات پر آرڈی ایکس سے بھری گاڑیاں رکھی تھیں۔ بنچ نے 2198 صحفات پر مشتمل چھ حصوں میں اپنا فیصلہ سنایا۔ 53 سالہ سنجیدہ کو بھی 42ماہ کی جیل کاٹنے کیلئے 4ہفتوں کے اندر خودسپردگی اختیار کرنی پڑے گی کیونکہ سپریم کورٹ نے 2007ء میں ٹاڈا عدالت کی جانب سے انہیں دی گئی 6سال کی سزا کم کرتے ہوئے 5 سال کردی۔ وہ پہلے ہی 18 ماہ جیل میں گذار چکے ہیں۔ سنجے دت کو جو بالی ووڈ کے مشہور جوڑے آنجہانی سنیل دت اور نرگس کے فرزند ہیں ٹاڈا عدالت نے 9ایم ایم کی پستول اور ایک اے کے 47 رائفل رکھنے کا قصور پایا تھا۔ یہ ہتھیار سلسلہ وار دھماکوں کیلئے ہندوستان منتقل کئے گئے ہتھیار و گولہ بارود کی کھیپ کا حصہ تھا۔ عدالت نے سنجے دت کے ساتھ نرمی کا رویہ اختیار کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کی درخواست مسترد کردی اور کہاکہ جرم کی نوعیت انتہائی سنگین ہے۔ سپریم کورٹ نے کہاکہ سنجے دت کا اقبالی بیان انہیں قصور وار قرار دئیے جانے کیلئے کافی ہے۔ قصور وار قرار دی گئی 6خواتین میں سے 2 کو آج سپریم کورٹ سے کوئی راحت نہیں ملی۔ یعقوب میمن کی بھاوج روبینہ میمن کی عمر قید کو برقرا ررکھا گیا۔ جب کہ ایک اور خاتون خاطی زیب النساء انور قاضی کی 5سال کی سزا کی توثیق کی گئی۔ تاہم بنچ نے مبینہ عرف بایا موسی بھنڈی والا کو بری کردیا جنہیں ٹاڈا عدالت نے 5سال جیل کی سزا سنائی تھی۔ وہ2 دیگر خاتون ملزمین رحیم میمن جو یعقوب میمن کی بیوی ہے اور مفرور ملزم ٹائیگر میمن کی ماں حنیفہ میمن کو قبل ازیں ٹاڈا عدالت نے تمام الزامات سے بری کیا تھا۔ ان دھماکوں میں 700 سے زائد افراد زخمی ہوئے تھے۔ اشرف الرحمن عظیم اﷲ کی سزائے قید کو گھٹاکر10 سال کردیا گیا ہے جبکہ امتیاز یونس میاں گؤٹی کو سزائے قید میں کمی کے باعث رہا کردیا جائے گاکیونکہ وہ پہلے ہی جیل کی معیاد گزار چکا ہے۔ جسٹس پی ستا شیوم اور بی ایس چوہان پر مشتمل بینچ نے کہا ہے کہ یہ سازش پاکستان میں رچی گئی تھی۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ میمن، داؤد اور دیگر مفرور سب سے بڑے سازشی تھے۔ جسٹس پی ستا شیوم اور جسٹس ایس بی چوہان پر مشتمل ڈویژن بنچ نے 6 حصوں میں تحریری کردہ اپنے فیصلے میں یعقوب میمن کو ملک کے خلاف دہشت گردانہ سازش کو سرگرمی سے ادا کرنے کا قصور وار ٹھہراتے ہوئے اسے انسداد دہشت گردی اور انسداد تخریبی قانون (ٹاڈا) کی خصوصی عدالت کے ذریعہ دی گئی پھانسی کی سزا میں کوئی تبدیلی نہیں کی۔ اگرچہ ڈویژن بنچ نے 10دیگر قصور واروں کو پھانسی کی سزا کم کرکے اسے عمر قید میں تبدیل کردیا لیکن اس نے یہ وضاحت کی کہ اس معاملے میں عمر قید کی سزا کے تحت ان قصور واروں کو تاحیات جیل میں رہنا ہوگا۔ عدالت نے قصورواروں کی یہ دلیل مسترد کردی کہ ممبئی کی ٹاڈا عدالت نے مقدمہ کے دوران منصفانہ اور صحیح طریقہ کو نہیں اپنایا۔

The supreme court verdict on 1993 mumbai serial blasts

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں