آسٹریلیا کے ساحل پر سیلاب کے ہنگامے - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-02-25

آسٹریلیا کے ساحل پر سیلاب کے ہنگامے

2 افراد سیلابی پانی میں بہ کر ہلاک، عوام سے سیلاب سے بچنے کی وزیراعظم جولیا گیلارڈ کی اپیل
آسٹریلیاء کے مشرقی ساحل پر موجود ہزاروں افراد سیلابی پانی کی وجہہ سے باقی ملک سے کٹ کر الگ تھلگ ہو گئے ۔ موسلادھار بارشوں سے 2افراد ہلاک ہو گئے اور گرج چمک کے طوفان کی وجہہ سے کئی مکان تباہ ہو گئے ۔ سڈنی میں کئی درخت جڑوں سے اکھڑکر گر پڑے ۔ سرکاری ہنگامی خدمات محکمہ کے بموجب دریائے میکلے کا بہاؤ عروج پر ہے جو موسمی پیش قیاسی کے بموجب معمول سے بھی کم ہونا چاہئے تھا۔ شمالی نیو ساوتھ ویلز کے قبضہ کیمپسی جو سڈنی کے شمال میں 350 کیلو میٹر کے فاصلہ پر واقع ایسا معلوم ہوتاہ ے کہ بڑے پیمانے پر سیلاب سے محفوظ ہے لیکن شمالی ساحلی علاقہ بشمول ساحلی قصبے میکویری اور تاری گہری نگرانی کے تحت ہیں ۔ سڈنی کے مغرب میں ہاکس بیروی نیپین علاقہ پر بھی نظر رکھی جا رہی ہے ۔ بیشتر دیگر علاقے سیلاب کا شکار ہورہے ہیں ۔ ہنگامی خدمات محکمہ کے بیان کے بموجب تقریباً20ہزار افراد شمالی اور وسطی شمالی ساحلوں پر باقی آسٹریلیا سے کٹ کر الگ تھلگ ہو گئے ہیں ۔ حکومت نیو ساؤتھ ویلز الگ تھلگ ہو جانے والے علاقوں کی نگرانی کر رہی ہے اور طبی امداد کی فراہمی کے علاوہ ضرورت پڑنے پر عوام کا تخلیہ کروا رہی ہے ۔ حکومت کے بموجب 66 سیلاب کے دوران بچاؤ کار روائی کرنے کے ماہرین کی خدمات حاصل کی گئی ہیں اور سیلاب میں پھنسی ہوئی کاروں کو بھی نکالنے کی کوشش جاری ہے ۔ وزیراعظم آسٹریلیا جولیا گیلارڈ نے عوام سے اپیل کی ہے کہ جہاں تک ممکن ہو سکے سیلابی پانی سے بچنے کی کوشش کریں ۔ کیونکہ یہ خطرناک ہے اور بظاہراس کی سطح کم معلوم ہوتی ہے لیکن بہاؤ انتہائی تیز ہے ۔ اس میں لوگ بہہ سکتے ہیں ۔ ایک 17سالہ لڑکا نالے کے پانی میں بہہ گیا جب کہ وہ کیو کے علاقہ میں جو ساحل میکویری کے قریب ہے ۔ کمر برابر پانی میں کھڑا ہوا تھا۔ کل ایک شخص کی نعش قصبہ گرافٹن کے شمال مغرب میں 20کیلو میٹر کے فاصلے پر زیر آب کار سے دستیاب ہوئی۔ شدید طوفان کے ساتھ تیزرفتار آندھی اور بارش نے راتوں رات مشرقی سڈنی اور دیگر علاقوں کو باقی ملک سے الگ کر دیا ہے ۔ گھروں کی چھتیں ٹوٹ گئیں ۔ اسے چھوٹے پیمانے کا سمندری طوفان سمجھا جا رہا ہے ۔

Cyclone Threatens Western Australia as Floods Strike East

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں