آئی۔بی اور را کو جوابدہ بنانے مرکز کو سپریم کورٹ نوٹس - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-02-12

آئی۔بی اور را کو جوابدہ بنانے مرکز کو سپریم کورٹ نوٹس

شہریوں کے غیر قانونی جاسوسی پر انٹلیجنس ایجنسیوں کو لگان لگانے کے لیے سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت کو ہدایت دی ہے ۔ ملک کی خفیہ ایجنسیوں انٹلیجنس بیورو(آئی بی) ریسرچ اینڈ انالائسیس ونگ(را) اور نیشنل ٹکنیکل ریسرچ آرگنائزیشن (این ٹی آر او) کو پارلیمنٹ کے تیئں جوابدہ بنانے کی ایک اہم درخواست کو سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے اس سلسلے میں مرکزی حکومت اور تینوں خفیہ ایجنسیوں کو نوٹس جاری کی ہے ۔ جیف جسٹس آف انڈیا التمش کبیر کی قیادت والی سپریم کورٹ کو بنچ نے مذکورہ ایجنسیوں کو پارلیمنٹ کی نگرانی اور کمپٹر ولر اینڈ آڈیٹر جنرل آف انڈیا کے دائرہ اختیار میں لانے کے تعلق سے داخل کی گئی مفادعامہ کی درخواست پر مرکز ہدایت دی کہ وہ اپنا موقف 6 ہفتوں میں پیش کرے ۔ اس کے ساتھ ہی عدالت نے اٹارنی جنرل غلام عیسی جی دہانوی کو ہدایت دی کہ وہ سنٹرفارپبلک انٹر یسٹ لٹی گیشن نامی غیر سرکاری تنظیم کے ذریعے داخل کی گئی مذکورہ درخواست پر فیصلہ کرنے میں عدالت کی مدد کریں ۔ عدالت سے یہ بھی درخواست کی گئی ہے کہ مذکورہ ایجنسیوں کے اخراجات کی آڈٹ کا اختیار بھی سی اے جی کو سونپا جائے جس طرح مغربی ممالک میں ہوتا ہے ۔ درخواست میں الزام لگایا گیا ہے کہ ان ایجنسیوں کا سیاسی مقاصد کے لیے غلط استعمال کیا جارہا ہے اس لیے اس بات کو فوری ضرورت ہے کہ انہیں پارلیمنٹ کے تئیں جوابدہ بنایا جائے ۔ یکم فروری کو سپریم کورٹ کے سینئر وکیل انل دیون اور ایڈوکیٹ پرشانت بھوشن نے عدالت میں غیر سرکاری تنظیم کی پیروی کرتے ہوئے مذکورہ درخواست کی تائید میں کہا تھا کہ ہندوستان دنیا کی واحد جمہوریت ہے جس کی خفیہ ایجنسیوں کی قانونی طور پر کوئی حیثیت نہیں ہے جو عوام یا پارلیمنٹ کسی کو جوابدہ نہیں ہیں ۔ عدلت نے اس سلسلے میں پہلے کہا تھا کہ یہ پالیسی سے متعلق معاملہ ہے جس پر فیصلہ مرکز کو کرنا چاہیے تاہم جب وکلاء نے عدالت کی توجہ اس جانب مرکوز کروائی کہ ماضی میں وہ پالیسی سے متعلق معاملات میں ہدایات جاری کر چکی ہے تو اس نے درخواست کو سماعت کے لیے منظور کرلیا ۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ ان ایجنسیوں کے سابق سربراہوں نے کتابیں شایع کی ہیں جن میں بتایا گیا ہے کہ کس طرح فنڈ کا غلط استعمال ہوتا ہے اور کس طرح ایجنسیوں کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا جاتا ہے ۔

Supreme Court asks Centre to make IB, RAW accountable to Parliament

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں