Protest outside Delhi University's SRCC over Narendra Modi's visit
ایک جانب جہاں بی جے پی گجرات کے چیف منسٹر نریندر مودی کو وزیراعظم کے امیدوار کے طورپر پیش کرنے کوشاں ہیں وہیں آج دہلی میں ان کی مقبولیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ چہارشنبہ کو جب وہ دہلی یونیورسٹی میں واقع سری رام کالج آف کامرس کی ایک تقریب میں شرکت کیلئے پہنچے تو انہیں عقبی دروازے سے لے جایا گیا۔ انہیں مداحوں سے زیادہ مخالفین کا سامنا کرنا پڑا۔ قاتل مودی واپس جاؤ نریندر مودی مردہ باد" کے نعرہ سے دہلی یونیورسٹی کا پورا کیمپس گونج اٹھا تھا۔ ہزاروں کی تعداد میں مختلف تنظیموں کے طلباء اور طالبات نے پولیس کی ذریعہ کھڑی کی گئی رکاوٹوں کو توڑتے ہوئے نریندر مودی کو سیاہ پرچم دکھائے اور ان کے خلاف نعرے بازی کی۔ اسی دوران مودی کے چند حامی بھی وہاں پہنچے جس کی وجہہ سے حامیوں اور مخالفین میں ٹکراؤ جیسی صورتحال بھی پیدا ہو گئی تھی۔ اس کالج انتظامیہ کے رویے پر بھی ناراضگی کا اظہار کیا جا رہا ہے جس نے اپنے طلباء کو کالج میں داخلے کی اجازت نہیں دی تھی جو مسلمان تھے ۔ مظاہرین پر قابو پانے کیلئے پولیس نے طلباء و طالبات کو منشتر کرنے کیلئے نہ صرف آبی توپوں کا استعمال کیا بلکہ ان پر لاٹھیاں بھی برسائیں ۔ علاوہ ازیں دہلی پولیس کی فرقہ پرستی اس وقت نظر آئی جب آر ایس ایس کی طلباء تنظیم اے بی وی پی اور مشن پروٹیکٹ انڈیا کے شرپسندنوجوانوں کو پرامن مظاہرے میں دراندازی کی کھلی چھوٹ دی گئی جس کے سبب حالات کشیدہ ہو گئے ۔ دہلی پولیس نے مودی مخالفین پر لاٹھیاں برسائیں جبکہ حامیوں کو تحفظ فراہم کیا۔ مودی کے خلاف مظاہرہ کرنے والی تنظیموں میں آل انڈیا اسٹوڈنٹ اسوسی ایشن، ایس ایف آئی، اے آئی ایس ایف، ڈی ایس او، سی ایف آئی، کیمپس فرنٹ آف انڈیا، انہد وغیرہ شامل ہیں ۔




کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں