Gujarat HC asks Modi govt to implement minority scholarship
گجرات ہائی کورٹ نے آج اکثریت کے فیصلے میں نریندر مودی حکومت کی اس دلیل کو خارج کر دیا کہ اقلیتی فرقہ کے بچوں کیلئے مرکزی حکومت کی پری میٹرک اسکالرشپ اسکیم بھید بھاؤ والی ہے ۔ عدالت نے مودی حکومت کو اسکیم پر عمل کرنے کی ہدایت دی۔ ہائی کورٹ کے 5 ججوں کی بنچ میں سے 3ججوں نے منصوبہ کے حق میں فیصلہ سناتے ہوئے اس کی آئینی ویلیڈٹی پر مہر لگائی اور کہاکہ اس کا موازنہ کسی طرح کے ریزرویشن سے نہیں کیا جاسکتا۔ 2دیگر ججوں نے اس کے خلاف رائے رکھی۔ عدالت نے کئی مفاد عامہ کی عرضیوں پر سماعت کے بعد آج یہ فیصلہ سنایا۔ عرضی دہندگان نے مطالبہ کیا تھا کہ ریاستی حکومت کو گجرات میں منصوبہ کو نافذ کرنا چاہئے ۔ مودی نے 2008ء میں ملک میں شروع کی گئی اس اسکیم کو اپنے یہاں نافذ نہیں کیا تھا اور کہا تھا کہ یہ بھید بھاؤ والا منصوبہ ہے ۔ جسٹس وی ایم سہائے ، جسٹس ڈی ایچ واگھیلا اور جسٹس عقیل قریشی نے کہاکہ یہ مثبت اسکیم ہے اور یہ بھید بھاؤ والی نہیں ہے ۔ فیصلے کے مطابق یہ اسکیم آئین کے آرٹیکل 15(1) کی خلاف ورزی نہیں کرتی۔ مرکز کا یہ منصوبہ مسلم سمیت 5مذہبی اقلیتی فرقے کے ان طلباء وطالبات کیلئے ہے جن کے والدین کی سالانہ آمدنی ایک لاکھ روپئے سے کم ہے ۔ اس منصوبہ میں 75فیصد رقم مرکزی حکومت مہیا کراتی ہے اور باقی 25فیصد خرفچ ریاستی حکومت کو اٹھانا پڑتا ہے ۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں