GPS devices installed in Delhi buses
وسنت وہار علاقہ میں چلتی ہوئی بس میں طالبہ کی اجتماعی عصمت دری کے واقعہ کے بعد قومی راجدھانی میں ٹرانسپورٹیشن سسٹم کو محفوظ بنانے اور نقل و حرکت پر نظر رکھنے کیلئے بڑے پیمانے پر جی پی ایس (گلوبل پوزیشننگ سسٹم) کی تنقید کا سلسلہ جاری ہے ۔ عصمت دری کا واقعہ سامنے آنے کے بعد زبردست عوامی تنقید کا سامنا کر رہی حکومت نے جہاں عورتوں کے تحفظ کیلئے کئی طرح کے اقدامات کئے ہیں۔ وہیں سڑکوں ، تھری وہیلر اور بسوں کو عورتوں کیلئے محفوظ بنانے کی کار روائی تیزی کے ساتھ کی جا رہی ہے ۔ اس کیلئے دہلی میں چل رہے تقریباً 12,000تھری وہیلروں اور تمام ڈی ٹی سی اور کلسٹر بسوں میں جی پی ایس آلے نصب کئے جا چکے ہیں ۔ بڑے پیمانے پر جی پی ایس مشین نصب کرنے کی اطلاع دہلی پولیس نے خواتین کیلئے حفاظتی بندوبست کی دیکھ بھال کیلئے ہوم سکریٹری آر کے سنگھ کے ذریعہ تشکیل کردہ اسپیشل ٹاسک فورس( ایس ٹی ایف) کو ایک خاص میٹنگ میں دی ہے ۔ دہلی پولیس اور ایس ٹی ایف کے ساتھ ہوئی میٹنگ میں پی سی آر وین، ڈی ٹی سی بس سرویس، کلسٹر بس سروس اور مختلف قسم کی ہیلپ لائن کی کارکر دگی کا جائزہ لیا گیا۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں