Egypt is a democratic state and not a theocratic
مصری صدر محمد مرسی نے کہا ہے کہ ان کا ملک مذہبی ریاست نہیں ہے بلکہ ہر لحاظ سے ایک جمہوری ملک ہے ۔ مرسی نے یہ بات دورہ جرمنی کے موقع پر جرمن چانسلر کے ساتھ ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ مرسی کا مزید کہنا تھا کہ ان کا ملک ایک دستوری ریاست بنتے ہوئے آراء کے تبادلے کو وقعت دے رہا ہے ۔ پریس کانفرنس میں جرمن چانسلر مرکل کا کہنا تھا کہ انہوں نے صدر مرسی پر واضح کیا ہے کہ کچھ معاملات ان کے ملک کیلئے بہت اہم ہیں اور ان میں تمام سیاسی قوتوں کے ساتھ مذا کرات کا عمل، مذہبی آزادی اور انسانی حقوق کا احترام سر فہرست ہے ۔ جرمن چانسلر سے ملاقات کے بعد مصری صدر نے جرمن چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری اور وزیر اقتصادیات فلپ روئزلر کے ساتھ ایک مالیاتی کانفرنس میں بھی شرکت کی۔ قبل ازیں محمد مرسی نے کہا کہ یہود اور صہیونیوں سے متعلق ان کے 3 سال پرانے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر لیا گیا تھا۔ مصری صدر نے برلن میں جرمن چانسلر انجیلا مرکل کے ساتھ ملاقات کے بعد کہا کہ "میں اس سے پہلے بھی یہ واضح کر چکا ہوں کہ میرا بیان سیاق و سابق سے ہٹ کر لیا گیا تھا۔ میں یہودی عقیدے کا مخالف نہیں ہوں اور نہ اس مذہب پر عمل کرنے والے یہود کا مخالف ہوں "۔




کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں