ریشمی رومال تحریک - ملک کی آزادی میں اہم رول - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-01-12

ریشمی رومال تحریک - ملک کی آزادی میں اہم رول

جدوجہد آزادی کے دوران جن ہندوستانی جیالوں نے وطن سے دور طویل عرصہ تک قید و بند کی صعوبتیں برداشت کی وہ شیخ الہند مولانا محمود حسن دیوبندی اور شیخ الاسلام مولانا حسین احمد مدنی تھے۔ مجھے اس بات پر فخر ہے کہ میں آج یہاں شیخ الہند مولانا محمود حسن کی "ریشمی رومال تحریک" کی یاد میں ڈاک ٹکٹ کا اجرا کررہا ہوں۔ اس کیلئے میں مرکزی وزیر برائے مواصلات کپل سبل کو مبارکباد پیش کرتا ہوں بلکہ مولانا محمود مدنی جو مولانا اسعد مدنی کے فرزند ہیں کی ستائش کرتاہوں کہ انہوں نے شیخ الہند اور شیخ الاسلام کی یاد میں ڈاک ٹکٹ جاری کرنے کی تحریک دی۔
ان خیالات کا اظہار آج شام صدر جمہوریہ مسٹر پرنب مکرجی نے وگیان بھون میں منعقد شیخ الہند کی ریشمی رومال تحریک کے 60ویں اجلاس کے دوران یادگاری ڈاک ٹکٹ جاری کرتے ہوئے کیا۔ صدرجمہوریہ پرنب مکرجی نے کہاکہ ریشمی رومال تحریک نے ہندوستان کی آزادی میں بہت اہم رول اداکیا۔ اس تحریک کے دو بڑے لیڈروں میں مولانا محمود حسین دیوبندی اور مولانا عبیداﷲ سندھی شامل تھے۔ اس تحریک کا مقصد ملک سے برطانوی سامراج کو اکھاڑ پھینکنا تھا اس کیلئے انہوں نے افغانستان میں ہندوستان کی جلاوطن سرکارکا اعلان کیا اور افغانستان اور ترکی کی حمایت حاصل کی۔ صدر جمہوریہ نے کہاکہ شیخ الہند کو کئی میدانوںمیں اولیت حاصل تھی۔ وہ ہندوستان کی الازہر یونیورسٹی کہے جانے والے دارالعلوم دیوبند کے آغاز کے وقت اس کے پہلے طالب علم تھے، پھر اسی دارالعلوم کے صدر مدرس بنے۔ انہوں نے تعلیم کو دائروں میں قید نہیںکیا اور برطانوی حکمرانوں کے خلاف اپنے شاگردوں میں جدوجہدکا عزم بھی پیداکیا۔
انہوں نے کہاکہ ریشمی رومال تحریک جس نے اسلامی ہجری کیلنڈر کے اعتبار سے سوسال مکمل کرلئے ہیں ان کے جذبہ حریت کی جیتی جاگتی نشانی ہے۔ مرکزی وزیر برائے مواصلات و انفارمیشن ٹکنالوجی کپل سبل نے کہاکہ میںنے جو وعدہ کیا تھا اسے پورا کیا لیکن بات صرف وعدوںکی نہیں بلکہ جذبات اور انصاف کی ہے۔ جن لوگوں نے ملک کی آزادی اور تحفظ کیلئے اپنا سب کچھ قربان کردیا اگر انہیں یاد نہیں کیاگیا تو یہ بہت بڑی نا انصافی ہوگی۔
ہم بہت لوگوں کو بھول گئے جنہوں نے ملک کیلئے اپنا سب کچھ قربان کردیا۔ شیخ الہند مولانا محمود حسن دیوبندی نے کبھی ہندومسلم نہیں دیکھا بلکہ صرف ملک کے مفاد میں سوچا۔ جلا وطن سرکار میں راجہ مہندر پرتاب کو صدر بنایا جانا اس کا سب سے بڑا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہاکہ جس طرح وہ ہندوستان کے بارے میں سوچتے آج ہم نہیں سوچتے۔ ہمیں ان سے سبق لینا چاہئے اور ایساہندوستان بنانے کی کوشش کرنی چاہئے جیسے ہندوستان کا خواب انہوں نے دیکھا تھا۔

The President of India, Pranab Mukherjee released a Commemorative Postage Stamp on ‘Silk Letter Movement’ at a function at Vigyan Bhavan, New Delhi

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں