ریاست کے کالجوں میں چھاتر یونین کے نام پر لیڈری چمکائی گئی تو اساتذہ نے بھی اپنی یونین بنا لی۔ اساتذہ اور طلبا کے درمیان کی کڑی "گارجین کمیٹی" کو بےاثر بنانے کا نتیجہ یہ ہوا کہ طلبا و اساتذہ کے درمیان کوئی بہتر رابطہ قائم نہ ہو سکا اور اسکولوں میں تشدد اور تصادم پر کوئی قابو پانے والا نظر نہیں آتا۔
سرپرستوں کے ایک بڑے طبقے کا کہنا ہے کہ اسکول اساتذہ اور ہیڈ ماسٹر اپنے تعلقات اور فنڈ نما رشوت کے بدلے ایسے حالات پیدا کر دیتے ہیں کہ آج اسکولی بچوں میں ان کی عزت گھٹ گئی ہے اور اب احتجاج کی شکل میں تصادم برپا ہو رہا ہے۔
west bengal govt schools bad condition
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں