اتر پردیش میں اردو کے ساتھ سوتیلا سلوک - مقامی خانقاہ کے صدر کا بیان - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2012-12-18

اتر پردیش میں اردو کے ساتھ سوتیلا سلوک - مقامی خانقاہ کے صدر کا بیان

سرودھرم صابری ایکتا سنگھ کے ضلع صدر اور شہرکی مشہور خانقاہ ساغریہ کے سجادہ نشین نے محمد معز ساغری نے اردو زبان کے ساتھ کئے جارہے سوتیلے برتاؤ پر سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے اس کی ترقی کیلئے ٹھوس اقدام کا مطالبہ ریاستی حکومت سے کیا۔ انہوں نے بتایا کہ حالانکہ ریاست میں سماج وادی پارٹی کی سرکار ہے۔ اس سرکار کو حکومت میںلانے میں نمایاں رول مسلمانوں کا ہے لیکن ریاستی حکومت نے مسلمانوں کو اقتصادی طورپر مضبوطی دینے کیلئے کوئی ٹھوس قدم نہیں کیا۔ انہوں نے کہاکہ ریاست کے پرائمری سے لے کر ثانوی تعلیم کیلئے چل رہے اسکولوں میں اردو کی ایک لاکھ اسامیاں خالی پڑی ہیں۔ اس کے علاوہ اردو مترجمین کے 2500 عہدے خالی ہیں۔ ان پر تقررات کے سلسلے میں حکومت نے کوئی کارروائی نہیں کی ہے۔ ریاستی حکومت اردو کی ترقی کیلئے صرف بیان بازی کررہی ہے۔ راجیہ سبھا میں سماج وادی پارٹی کے ایم پی منور سلیم نے اردو کا سرکاری کام کاج کی دوسری زبان کا درجہ دینے، مرکزی کمیشن بنانے اور اردو اخبارات کو اشتہارات دینے کا مطالبہ رکھا لیکن وہ شائد یہ بھول گئے کہ اس ریاست میں جہاں ان کی ہی پارٹی کی حکومت ہے وہاں اردو اخبارات کا حال نہایت ابتر ہے۔ سماج وادی پارٹی ایم ایل اے، ایم پی اور دیگر عہدیداران بھی اردو کے اخبارات کے نمائندوں پر کوئی توجہ نہیں دیتے ہیں۔

urdu language problems in uttar pradesh

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں